’میرا باپ گھر پر فحش فلم لگاکر مجھے کہتا ہے کہ ۔۔۔‘ چھوٹی سی بچی نے اسکول میں ٹیچر کو ایسی شرمناک ترین بات بتادی کہ سنتے ہی ہوش اُڑگئے، کبھی سوچ بھی نہ سکتی تھی کہ کوئی یہ بھی کرسکتا ہے
برسبن: جنسی جرائم کے بہت سے واقعات کے بارے میں آپ نے سنا ہو گا لیکن آسٹریلیا میں ایک ایسے بھیانک جنسی جرم کا انکشاف سامنے آیا کہ سن کر آپ کے لئے یقین کرنا مشکل ہو جائے گا کہ کوئی ذی ہوش انسان ذلت و پستی کی اس حد تک بھی جا سکتا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق ریاست کوئینزلینڈ سے تعلق رکھنے والا ایک درندہ صفت شخص دو کمسن بچیوں اور ایک بچے کو ایک عرصے سے اپنی ہوس کا نشانہ بنا رہا تھا۔ یہ لرزہ خیز معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا جب متاثرہ بچیوں میں سے ایک نے سکول میں اپنی ٹیچر کو بتایا کہ اس کے والد کمرے میں فحش فلم لگا تے ہیں اور اسے یہ فلم دیکھنے کو کہتے ہیں۔ بچی نے بتایا کہ فلم دیکھنے کے دوران اسے زیادتی کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے اور یہ سلسلہ ایک عرصے سے چل رہا ہے۔
اس بچی نے بعد ازاں پولیس کی تفتیش کے دوران بتایا کہ اس کے ساتھ تقریباً روزانہ یہ واقعہ پیش آ رہا تھا۔ سکول ٹیچر کی دی گئی معلومات کی بناءپر جب بدبخت شخص کو گرفتار کیا گیا تو پتا چلا کہ وہ مزید ایک بچی اور بچے کو اپنی ہوس کا نشانہ بنا رہا تھا۔برسبن ڈسٹرکٹ کورٹ کو بتایا گیا کہ اس شیطان صفت شخص پر آٹھ بار جنسی زیادتی اور 11 بار غیر اخلاقی حرکات کے الزامات کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا ہے جبکہ مزید الزامات سے متعلقہ شواہد پر تحقیق جاری ہے۔ قانون نافذ کرنے اداروں اور سینئیر عہدیداران نے اس معاملے کو ملکی تاریخ کے شرمناک ترین واقعات میں سے ایک قرار دیا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ درندہ صفت ملزم کو نشان عبرت بنایا جائے گا۔