دنیا

سعودی عرب کیجانب سے یمن کے مختلف علاقوں پر 44 ہوائی حملے

سعودی عرب کی ہوائی فورسز نے یمن کے خلاف اپنے حملوں کو جاری رکھتے ہوئے گذشتہ روز یمن کے مختلف مقامات پر 40 سے زائد ہوائی حملے کئے، جس کے نتیجے میں درجنوں عام شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔ یمن میں اقوام متحدہ کے نمائندے اسماعیل ولد الشیخ احمد نے اپنی ماموریت ختم ہونے سے تقریباً 10 دن پہلے اعلان کیا کہ بیس لاکھ سے زائد یمنی شہری فوری انسانی امداد کے ضرورت مند ہیں، یمن پر حملوں کی شدت کے باعث اس ملک کے اقتصادی حالات شدید بحران کا شکار ہیں۔ اقوام متحدہ کے نمائندے نے درحقیقت ایک طرح کا یمن پر سعودیہ عرب کے جنگی جرائم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً تین سالوں کے دوران یمن کے مختلف علاقوں پر سعودیہ عرب کے اتحادی ممالک کے مسلسل حملوں کی وجہ سے 10 ہزار سے زیادہ یمنی شہری شہید اور 30 ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ سعودیہ عرب کی جانب سے اس غریب عربی ملک پر حملے اس طرح سے جاری ہیں کہ جیسے ان حملوں کا کوئی اختتام نہیں ہے۔ اگرچہ یمن کی فوج اور انصاراللہ بھی اپنے فوجی یونٹس جیسا کہ میزائل یونٹ، توپخانے اور اسنائپر کے ساتھ مقابلے کی کوشش کر رہے ہیں اور انہوں نے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کو بہت زیادہ جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے۔ انصاراللہ اور یمن کی فوج نے سعودی عرب اور اس کے اتحادی فوج کی ہلاکتوں، جنگی ساز و سامان کی تباہی اور یمن کی طرف سے فائر کئے گئے میزائلوں کے اعداد و شمار گذشتہ ماہ میں نشر کئے ہیں۔ اس شائع شدہ رپورٹ کے مطابق انصاراللہ اور یمن کی فوج دشمن کی 150 بکتر بند گاڑیوں کو تباہ کرنے،10 بیلسٹک میزائل اور 204 مختلف قسم کے میزائل سعودیہ عرب اور اس کے اتحادیوں پر فائر کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، اسی طرح سعودی عرب کے 69 فوجی بھی یمنی سنائپرز کے ہاتھوں ہلاک ہوچکے ہیں۔ سعودی عرب نے تاہ ترین حملوں میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یمن کے مختلف مقامات کو اپنا نشانہ بناتے ہوئے کئی یمنی شہریوں کو شہید کر دیا۔

صعدہ پر بمباری کے نتیجے میں ١١ یمنی شہری شہید اور زخمی
سعودی عرب کے جنگی جہازوں نے یمن کے شمال میں واقع صوبہ صعدہ میں "البدو” کے علاقے پر بمباری کرکے 11 افراد کو شہید اور زخمی کر دیا۔ ایک مقامی یمنی ذریعے نے بتایا کہ سعودی عرب کے البدو کے علاقے میں ہوائی حملے کی وجہ سے ایک خاتوں اور بچہ شہید اور ۹ افراد زخمی ہوگئے۔ سعودیہ عرب نے اسی طرح آج کہلان چھاونی پر 4 مرتبہ اور الجعمله کے علاقے میں المختبہ چھاونی کو 3 مرتبہ اپنی بمباری کا نشانہ بنایا۔
یمن کے مختلف علاقوں پر سعودی عرب کے 44 مرتبہ ہوائی حملے
سعودیہ عرب کے جنگی جہازوں نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مجموعا 44 مرتبہ یمن کے مختلف صوبوں اور علاقوں پر بمباری کی۔ یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی "سبا” کے مطابق منگل کے دن 3 مرتبہ شہر "حیدان” پر، 6 مرتبہ "رازح” شہر کے "القد” اور "الازھور” کے علاقے اور دو مرتبہ مجز شہر کے علاقہ "طخیہ” کو سعودیہ عرب نے اپنے ہوائی حملات کا نشانہ بنایا۔ یمن کے مغرب میں صوبہ الحدیدہ میں "المرواعہ” کے علاقے میں گھی کے کارخانے کو دو مرتبہ "التحتیا” کے کھیتوں میں 6 بار اور "الجراحی” کے علاقے میں 6 بار سعودیہ عرب نے ہوائی حملے کئے۔ صوبہ صنعاء کے علاقہ "نہم”، صوبہ حجہ کے دو علاقے "حرض و میدی” اور نجران میں "الطلعه” چھاونی پر بالترتیب 5، 9، 5 مرتبہ سعودی حملوں کا نشانہ بنے۔ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے حملوں میں مارچ 2015ء سے اب تک 36 ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

جازان میں یمنی فورسز کے ایک آپریشن میں سعودیہ عرب کے کئی فوجی ہلاک
انصاراللہ اور یمن کی فوج نے گذشتہ روز سعودی عرب کے جنوب میں جازان میں سعودی عرب کی ایک فوجی چھاونی قیس میں ایک منفرد آپریشن انجام دیا۔ یمن کے ایک فوجی ذریعے کے مطابق اس آپریشن میں سعودیہ عرب کے کئی فوجی ہلاک جبکہ یمن کی سابقہ حکومت سے وابستہ 4 مسلح افراد کو یمنی فوج اور انصاراللہ نے گرفتار کر لیا ہے۔ یمنی فوج اور انصاراللہ کے اسنائپر یونٹ نے سعودیہ عرب کے بارڈر پر اپنے آپریشن کو جاری رکھتے ہوئے جازان اور نجران میں تعینات 4 سعودی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔ یمن کے ایک فوجی ذریعے نے "المسیرہ” چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا یمنی اسنائپرز نے 3 سعودی فوجیوں کو جازان میں واقع قصبوں "حامضه”، "جاضع نمیر” اور "قوی” اور چوتھے فوجی کو سعودی عرب کے جنوب میں نجران میں "العشه” چھاونی میں ہلاک کیا۔ سعودیہ عرب کے اتحادیوں اور ان کے ساتھ وابستہ ملیشیا کے مقابلے میں یمنی فوج اور انصاراللہ کا اسنائپر یونٹ ایک کامیاب یونٹ شمار ہوتا ہے، کیونکہ انہوں نے اپنے مختلف آپریشنوں میں انتہائی مہارت کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس سال کے شروع سے یمنی فوج کے اسنائپرز نے یمن کے اندر محاذ جنگ اور بارڈر پر اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے اور ان حملوں میں دسیوں سعودی اور سعودی اتحادی ملیشیا کے فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close