ہٹلر کی کتاب کی مفت پیشکش پر اخبار پر سخت تنقید
اطالوی اخبار ایل جرنالے کو اس کی ایک پیشکش کے لیے سخت تنقید کا سامنا ہے۔
اخبار نے اپنے ایک سپلیمنٹ کے ساتھ جرمنی کے رہنما اڈولف ہٹلر کی خودنوشت ’مین کیمف‘ کی مشرح کاپی مفت دینے کی پیش کی تھی۔
اٹلی کے وزیر اعظم میٹیو رینزی نے اس فیصلے کو ’مکروہ‘ قرار دیا ہے جبکہ دوسروں نے اخبار پر اپنی فروخت بڑھانے کے لیے کتاب کے استعمال کا الزام لگایا ہے۔
اخبار کا کہنا ہے کہ اس سے ان کے قارئین کو نازیوں کے نظریے کی برائیوں کا علم ہوگا۔
ہٹلر نے سنہ 1925 میں اپنے اقتدار میں آنے سے آٹھ سال قبل اس سامی مخالف منشور کی اشاعت کرائی تھی۔
وہ سنہ 1933 سے 1945 تک جرمنی کے فوجی اور سیاسی قائد رہے اور دوسری جنگ عظیم کی ابتدا کی جس میں لاکھوں اموات ہوئیں جن میں 60 لاکھ یہودی بھی شامل تھے۔
ایل جرنالے نے اپنی سنیچر کی اشاعت کے ساتھ نازی جرمنی کے متعلق ایک کتاب فروخت کی اور اس کتاب کے خریدنے والے کے لیے مین کیمف کی ایک مفت کاپی کا اعلان کیا۔
اخبار کے مدیر الیسانڈرو سیلوسٹی نے اطالوی زبان میں کہا کہ اس کے مطالعے سے قارئین کو یہ پتہ چلے گا ’اس کی واپسی کو روکنے کے لیے کن خرابیوں سے دور رہنا ہے۔‘
انھوں نے کہا: ’ہماری اطالوی یہودی برادری کو ہمیشہ اس کا خدشہ ہے لیکن ہم ان کے ساتھ ہیں اور وہ ہمیشہ ہمیں اپنے ساتھ پائیں گے ۔۔۔ ہم ان کی قدر کرتے ہیں۔‘
اخبار نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جو کاپی وہ مفت فراہم کر رہے ہیں اس میں ایک اطالوی تاریخ داں کی تنقیدی تشریح بھی شامل ہے۔
بہرحال اطالوی یہودی برادریوں کی تنظیم کے صدر رینزو گیٹنگا نے اسے ’مکروہ عمل‘ قرار دیا۔
مسٹر گیٹنگا نے کہا ’یہ پیشکش غیر مہذب ہے اور ہولوکاسٹ کی تفصیلی معلومات فراہم کرنے سے یہ نوری سال دور ہے۔‘
خیال رہے کہ رواں سال اس کتاب کی کاپی رائٹ ختم ہو گئی ہے جو کہ پہلے جرمنی باویریا کے علاقائی حکومت کے پاس اس کے حقوق محفوظ تھے۔