دنیا

اورلینڈو کلب فائرنگ کے متاثرین اور ان کی یادیں

امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر اورلینڈو کے نائٹ کلب میں فائرنگ کے خوفناک واقعے سے قبل، 22 سالہ لوئس ویلما نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں وہ ڈزنی کیسل کے سامنے چند لوگوں کے ہمراہ کھڑا تھا جبکہ تصویر کی ذیلی سرخی تھی کہ ’سچے دوست جو اب فیملی بن گئے۔‘

اتوار کی رات کو جب پولیس نے تصدیق کی کہ فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں میں لوئس ویلما بھی شامل تھا، تو اس کی فیس بک پروفائل میں تبدیلی کے بعد لکھا تھا کہ ’لوئس ویلما کو یاد رکھیں۔‘

انتظامیہ نے بدحواسی کے عالم میں فائرنگ کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے رشتہ داروں کو اطلاع کرنی شروع کی اور اورلینڈو کے محکمہ پولیس نے اتوار کی دوپہر کو ہلاک ہونے والوں کے نام اپنی ویب سائٹ پر لگائے۔

ان ہلاک ہونے والے افراد میں لوئس ویلما بھی شامل تھا، جو ’ہیری پوٹر اینڈ دی فاربڈن جرنی‘ تھیم پارک میں بطور رائڈس اٹینڈنٹ کام کرتا تھا، جبکہ سیمینول اسٹیٹ کالج میں جسمانی تھراپی (فزیکل تھراپی) کا طالب علم تھا۔

دیگر ہلاک ہونے والے افراد میں 34 سالہ ایڈورڈ سوٹومیئر، 23 سالہ اسٹینلے الموڈوور، 20 سالہ لوئس عمر اکاسیو ۔ کاپو، 22 سالہ جوآن رامن گریرو، 36 سالہ ایرک آئیوان اورٹز ۔ رویرا اور 22 سالہ پیٹر او گونزالیز ۔ کروز شامل تھے۔

پولیس نے گھنٹوں بعد نیو یارک میں پیدا ہونے والے 29 سالہ حملہ آور عمر متین کو ہلاک کردیا، جو فلوریڈا میں رہائش پذیر اور امریکی شہری تھا، جبکہ اس کے والدین کا تعلق افغانستا

ن سے تھا۔تحقیقاتی ادارے حملے کی دہشت گردی کے واقعے کے طور پر تحقیقات کر رہے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ عمر متین کا، ممکنہ طور دہشت گردوں کی جانب جھکاؤ تھا

فارمیسی ٹیکنیشن اسٹینلے الموڈوور کے پڑوسیوں کے مطابق وہ اپنے خاندان میں سب سے چھوٹا تھا اور اس کے والدین حال ہی میں، اسٹینلے کی والدہ کی کینسر کی بیماری کے باعث، دوبارہ پورٹو ریکو منتقل ہوگئے تھے۔فلوریڈا کے شہر کلرمونٹ کے رہائشی اسٹینلے الموڈوور کی اس طرح موت کے بعد اس کا فیس بک پیج پیغامات سے بھر گیا، جس میں اسے خراج تحسین پیش کیا گیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close