ممبئی ہائی کورٹ نے فلم ’’اڑتا پنجاب‘‘ کو نمائش کی اجازت دے دی
ممبئی: ممبئی ہائی کورٹ نے بھارتی سنسربورڈ کو فلم ’’اڑتا پنجاب‘‘ میں ایک کٹ کے ساتھ اے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا حکم دے دیا۔
بھارتی سنسر بورڈ کی جانب سے اداکار شاہد کپور کی فلم ’’اڑتا پنجاب‘‘ میں لفظ ’’پنجاب‘‘ سمیت 89 مناظر پر اعتراض کیا تھا اور سنسر بورڈ کے چیرمین کی جانب سے فلم پروڈیوسر پر عام آدمی پارٹی کے فنڈز سے فلم بنانے کا الزام عائد کیا گیا تھا جس کے بعد بھارت میں ایک نئی سیاسی بحث نے جنم لیا تھا جب کہ فلم پروڈیوسر کی جانب سے سنسربورڈ کے اقدام کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا جس نے فلم کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی سنسر بورڈ نے فلم ’’اڑتا پنجاب‘‘ کو 13 مناظر کی کمی کے ساتھ نمائش کے لیے سرٹیفکیٹ جاری کیا جس پرممبئی ہائی کورٹ نے سنسر بورڈ کے 12 اعتراضات کو خارج کرکے فلم کو ایک کٹ کے ساتھ پاس کرنے کاحکم دیا ہے جب کہ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فلم میں ایسا کچھ نہیں ہے جس کی بنیاد پر فلم کے مناظر کی کمی کی جائے لہٰذا فلم کو 48 گھنٹوں میں اے سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے۔
دوسری فلم کے ڈائریکٹر ابھیشیک چوبے نے فیصلے پراظمینان کا اظہار کیا ہے جب کہ بالی ووڈ کی کئی نامور شخصیات نے بھی ہائی کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ فلم ’’اڑتا پنجاب‘‘ میں شاہد کپور، کرینہ کپور اور عالیہ بھٹ نے مرکزی کردار ادا کیا ہے جب کہ فلم کو 17 جون کو نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔