امریکہ کا پاکستان سے پھر ’’ڈومور‘‘
امریکی محکمہٴ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی میں زیادہ ذمہ داری دکھائے اور طالبان کے علاوہ حقانی نیٹ ورک کے خلاف بھی سخت سے سخت کارروائی کرے۔ بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران ہیدر نوئرٹ نے کہا کہ گو کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف چند مثبت اقدامات کیے ہیں لیکن دہشت گردی کے خاتمے کی ذمہ داری اس وقت تک پوری نہیں ہو سکتی، جب تک پاکستان حقانی نیٹ ورک کے خلاف بھی سخت کارروائی نہ کر لے۔ ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ بار بار کی یاد دہانی کرانے کا مقصد پاکستان کو اس اقدام کی اہمیت سے آگاہ کرنا ہے، کیوں کہ امریکا سمجھتا ہے کہ صرف طالبان کے خلاف کارروائی کرنے سے امن قائم نہیں ہو سکے گا بلکہ خطے میں پائیدار امن کے لیے بلا تفریق حقانی نیٹ ورک سمیت دہشت گردوں کے دیگر جتھوں کا بھی قلع قمع کرنا ضروری ہے، اب بھی پاکستان اس حوالے سے مزید بہت کچھ کر سکتا ہے۔ ہیدر نوئرٹ نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرنے کا عندیہ امریکی صدر نے جنوبی ایشیا سے متعلق اپنی نئی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے بھی کیا تھا، گزشتہ برس بھی امریکا نے پاکستان کی دفاعی امداد منجمد کرتے ہوئے فوجی امداد کو حقانی گروپ کے خلاف سخت اقدام اُٹھانے سے مشروط کیا تھا اسی طرح 17 مارچ کو ہونے والی ملاقات میں امریکی نائب صدر نے پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ’ڈومور‘ کا کہا تھا۔