لاہور میں تاجروں کا طاہر القادری کےخلاف احتجاج
پنجاب کے شہر لاہور کی معروف شاہراہ مال روڈ کے تاجروں نے جمعہ کو پاکستان عوامی تحریک کے احتجاجی دھرنے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی آئے روز کے احتجاجی مظاہروں سے تنگ ہیں ڈاکٹر طاہرالقادری کے دھرنے نے انھیں مزید پریشان کردیا ہے۔
لاہور سے صحافی عبدالناصر نے بتایا کہ پاکستان عوامی تحریک دو سال قبل لاہور میں مبینہ طور پر پولیس کے ساتھ جھڑپ میں مارے جانے والے اپنے 14 کارکنوں کی دوسری برسی منانے کے ساتھ لاہور کے مال روڈ پر جمعہ کو احتجاجی دھرنا دے رہی ہے۔
دھرنے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ احتجاجی دھرنا جمعہ کی شام کو شروع ہوگا اور سحری تک جاری رہےگا۔ تاہم عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے مطابق دھرنا طویل بھی ہوسکتا ہے جس سے مال روڈ اور اس سے ملحقہ مارکیٹوں کے تاجروں کو پریشانی لاحق ہوگئی ہے۔
آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی جنرل سیکرٹری نعیم میر اور مال روڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر سہیل بٹ نے دیگر مارکیٹوں کے تاجر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کی اور عدلیہ اور حکومت کے ساتھ ساتھ میڈیا سے بھی کاروبار بچانے میں ان کی مدد طلب کی۔
سہیل بٹ کا کہنا تھا کہ مال روڈ پر احتجاجی مظاہروں اور جلسوں پر پابندی لاہور ہائی کورٹ نے پابندی عائد کر رکھی ہے لیکن حکومت اس پابندی پر عمل درآمد کرانے میں ناکام رہی ہے اور آئے روز کبھی کسان، کبھی نرسیں اور کبھی سرکاری ملازم بوریا بستر لے کر مال روڈ پر دھرنا دینے بیٹھ جاتے ہیں۔
انھوں نے ہائی کورٹ سے بھی مال روڈ پر ہونے والے احتجاجی مظاہروں کا نوٹس لینے اور حکومت سے ان مظاہروں کو روکنے کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا۔
آل پاکستان انجمن تاجران کے جنرل سیکریٹری نعیم کے مطابق ان کا ایک وفد عوامی تحریک کے قائدین کے پاس بھی گیا لیکن نہ صرف انھوں نے تاجروں کے مطالبے کو مسترد کردیا بلکہ کہا کہ ان کا دھرنا کتنے روز جاری رہتا ہے اور اس کا بھی نہیں بتاسکتے۔
دوسری جانب پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ترجمان نے نوراللہ صدیقی نے اپنے ایک بیان میں مال روڈ کے تاجروں سے کہا ہے کہ وہ اپنی دکانیں کھلی رکھیں عوامی تحریک کے کارکن ان کی حفاظت بھی کریں گے اور خریداری بھی۔
نوراللہ صدیقی کا کہنا ہے کہ مال روڈ کے تاجر حکومت کے کسی بہکاوئے میں نہ آئیں اور 14 شہدا کے انصاف کے لیے ان کا ساتھ دیں۔
ادھرلاہور کی ضلعی انتظامیہ نے بھی تاحال عوامی تحریک کو مال روڈ پر جلسہ کی باقاعدہ اجازت نہیں دی اور ایک خط کے ذریعے عوامی تحریک کے قائدین پر واضح کیا ہے کہ مال روڈ پر دھرنا کے شرکا اور ڈاکٹر طاہرالقادری کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں اس لیے دھرنا کسی اور جگہ منتقل کردیں۔
ضلعی انتظامیہ کی وارننگ کے باوجود پاکستان عوامی تحریک مال روڈ پر دھرنے کے انتظامات میں مصروف ہے۔