شاہ سلمان کی زیر صدارت سعودی کابینہ کا اجلاس،چینی صدر اور پاکستانی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کی افادیت سے آگاہ کیا
جدہ سعودی کابینہ نے اپنے اجلاس جو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میںریاض کے قصریما مد میں منعقد ہوا میں واضح کیا ہے کہ پاکستانی وزیراعظم محمد نواز شریف کا دورہ سعودی عرب دونوں ملکوں کے تعلقات کی تقویت اور استحکام کا باعث بنا۔
سعود کا بینہ نے پاکستانی وزیراعظم کے دورہ مملکت پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسکی بدولت پاکستان اور سعودی عرب کے برادرانہ تعلقات کی توثیق ہوئی، کابینہ نے چارسدہ باچاخان یونیورسٹی پر دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت کی اور باور کرایاکہ اس قسم کے مجرمانہ حملے اسلامی تعلیمات و ہدایات اور انسانی اقدارو اصولوں کے سراسر منافی ہے۔ اجلاس کے آغاز میں شاہ سلمان بن عبدالعزیرنے پاکستانی وزیراعظم ، چین صدر، امریکی وزیرخارجہ اور نیٹو میں پارلیمانی اسمبلی کے وفد کے سربراہ کے ساتھ مشورہ جات اور مذاکرات کے نتائج سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے چینی صدر کے ہمراہ اپنے مذاکرات کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ دونوں ملک خطے اور دنیا بھر میں امن و استحکام کیلئے کوشاں تھے اور رہیں گے۔ جبکہ دونوں یہ ضروری سمجھتے ہیں کہ دنیا کو درپیش چیلنجوںسے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کو مل جل کر جدوجہد کرنا ہوگی۔ شاہ سلمان نے چین کے ساتھ 14 معاہدوں کو سیاسی ، اقتصادی ، تجارتی ، ثقافتی ، عسکری ، سلامتی اور توانائی کے شعبوں میں گہرے تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا آئینہ دار قرار دیا۔ انہوں نے اس حوالے سے یہ بھی کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات علاقائی و بین الاقوامی سطحوں پر موثر ثابت ہونگے۔ سعودی کابینہ نے افغانستان کے دارلحکومت کابل میں بھی دہشتگرد انہ حملوں کی مذمت کی۔ کابینہ نے زرعی اراضی کی چک بندی اور اسکے ضوابط کی منظوری دی، وزیردفاع کو ملائیشیا کے ساتھ سائنسی تکنیکی و صنعتی تعاون کے معاہدے کا اختیار تفویض کیا۔ کابینہ نے زرعی منصوبوں میں شراکت سے متعلق سوڈان کے ساتھ معاہدے کی توثیق کر دی وزیرخارجہ کو انڈونیشیا کے ساتھ خارجی امور و مسائل میں تعاون کیلئے مفاہمتی یادداشت کا اختیار تفویض کای، کابینہ نے مسئلہ فلسطین ، شامی بحران اور یمن کے مسائل سے متعلق خصوصی رپورٹیں سنیں، متعدد اعلیٰ عہدوں پر تقرریاں بھی کی گئیں۔