سر پرگولی لگنےوالےہاتھی کو بچا لیاگیا
مشتبہ شکاریوں کی جانب سے ایک ہاتھی کو سر میں گولی مارنے کے بعد مانا پولز نیشنل پارک میں محافظوں کے ایک گروپ نے ہاتھی کو طبی امداد فراہم کی ہے۔
جانوروں کے ڈاکٹروں کو یہ ہاتھی مانا پولز نیشنل پارک میں آوارے ٹرسٹ زمبابوے سے ملا۔
ایسا خیال کیا جا رہا ہے کہ اس ہاتھی کے سر میں گولی کو تین سے چھ ہفتے ہوگئے ہیں۔
مانا پولز کئی عرصے سے شکاریوں کے نشانے پر ہے جو ہاتھیوں کو ان کے دانتوں کی وجہ سے مار دیتے ہیں۔
ڈاکٹر لیزا مارابینی نےبتایا ہے کہ ’ٹیم نے ہاتھی کو بہوش کیا اور ایکس رے لینے اور زخم کو صاف کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ بہتر یہی ہے کہ گولی کو ہاتھی کے جسم میں ہی رہنے دیا جائے۔‘
ان کا کہنا ہےکہ ہاتھی عمر 25 سال کے لگ بھگ ہے اور شاید اسے مزید طبی امداد کی ضرورت پڑے۔
’ہمارے خیال میں ہاتھی کو پارک کے باہرگولی ماری گئی اور وہ پناہ کی خاطر پارک میں واپس آگیا کیونکہ شکار کرنے والے علاقے پارک کے قریب ہی ہیں۔‘
ڈاکٹر لیزا کے مطابق: ہاتھی جسے پریٹی بوائے کا نام دیاگیا ہے ڈاکٹروں کی جانب آیا اور اس نے کسی غصے کا اظہار نہیں کیا۔
’ایسا لگا جیسے اسے معلوم ہے کہ ہم یہاں اس کی مدد کرنے کے لیے موجود ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ کہ اگر یہ گولی ہاتھی کو چند سینٹی میٹر نیچے لگتی تو سیدھا اس کے دماغ میں چلی جاتی۔ اس کے علاوہ ہاتھی کو کندھے پر بھی زخم آئے ہیں۔
’ہمیں شک ہے کہ جب ہاتھی کو سر پر گولی لگی تو اس نے بھاگنے کی کوشش کی اور اسی دوران شکاری نے اسے سائیڈ پر گولی ماری۔