9 سالہ عائشہ کے قاتلوں کو 2, 2 مرتبہ سزائے موت کا حکم
سیشن عدالت نے 9 سالہ بچی کو اغواء، زیادتی اور قتل کرنے والے مجرمان کو دو دو بار سزائے موت سنائی ہے۔ راولپنڈی کے ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے 9 سالہ کمسن بچی عائشہ پروین کے اغوا، زیادتی اور قتل کا فیصلہ سنادیا ہے۔ عدالت نے ملزمان تیمور اور کامران کو 2، 2 مرتبہ سزائے موت اور 5،5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جب کہ دونوں ملزمان پر اغواء کے جرم میں عمر قید اور 1، 1 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ دونوں ملزمان کے خلاف راولپنڈی کے علاقہ تھانہ ٹیکسلا میں بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل کا مقدمہ درج کیا تھا۔ گزشتہ سال مئی میں راولپنڈی کے علاقے اسماعیل آباد میں عائشہ پروین کو پڑوسی کامران نے اپنے ساتھی تیمور کے ساتھ مل کر اغواء اور زیادتی کے بعد قتل کردیا تھا۔ جرم کے بعد ملزمان واپس اپنے گھروں کو چلے گئے اور مقتولہ کے اہل خانہ کے ساتھ مل کر بچی کو تلاش کرنے لگ گئے۔ اس دوران محلے کے کسی شخص نے راز کھول دیا کہ عائشہ کو محلہ دار کامران ساتھ لے کر گیا، جس پر پولیس نے ملزم کو حراست میں لیا تو اس نے اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔