زہریلی گیس کی شکار روسی جاسوس کی بیٹی اسپتال سے گھر منتقل
برطانیہ میں زہریلی گیس حملے میں بے ہوش ہو جانے والی سابق روسی جاسوس کی بیٹی کو گھر جانے کی اجازت دے دی گئی ہے جب کہ سابق روسی ایجنٹ تاحال زیر علاج ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سابق روسی ایجنٹ اور ان کی بیٹی کو ایک ماہ قبل زہریلی گیس کے ذریعے برطانیہ میں قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی جہاں دونوں کی حالت نہایت نازک تھی تاہم آج روسی ایجنٹ کی بیٹی کو صحت یاب ہونے کے بعد اسپتال سے گھر منتقل کردیا گیا ہے جب کہ سابق روسی ایجنٹ تاحال اسپتال میں زیر علاج ہیں۔سابق روسی ایجنٹ سرگئی اسکریپل اور ان کی صاحبزادی یولیا اسکریپل 4 مارچ کو برطانوی شہر سالیسبوری کے ایک پارک کی بینچ پر نیم مردہ حالت میں پائے گئے تھے جنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز دونوں کی زندگی بچانے میں کامیاب ہو گئے تاہم پولیا اسکریپل کو ایک ماہ زیر علاج رہنا پڑا جب کے ان کے والد تاحال اسپتال میں زیر علاج ہیں۔برطانوی حکام نے روسی ایجنٹ کی شناخت کے بعد تفتیش کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے روسی سفارت کار سے رجوع کیا تاہم خاطر خواہ جواب نہ ملنے اور تحقیقات میں مدد نا کرنے کے باعث برطانیہ نے روسی ایجنٹ کو ہلاک کرنے کی کوشش کا الزام روس پر عائد کیا تھا جس پر روس نے برطانوی الزام کی سخت الفاظ میں تردید کی تھی۔واضح رہے کہ اس واقعے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوتا چلا گیا حتی کے دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا تھا جب کہ امریکا سمیت کئی یورپی ممالک نے بھی روس کے کئی سفارت کاروں کو ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا تھا۔