دنیا

میں ٹرمپ کو قتل کرنا چاہتا تھا

عدالتی دستاویزات کے مطابق گذشتہ اختتامِ ہفتہ امریکی شہر لاس ویگس میں جس شخص نے ڈونلڈ ٹرمپ کے جلسے میں ایک پولیس اہلکار سے پستول چھیننے کی کوشش کی تھی، انھوں نے کہا ہے کہ وہ ٹرمپ کو قتل چاہتے تھے۔

خیال ہے کہ 19 سالہ مائیکل سٹیون سٹینفرڈ برطانوی شہری ہیں۔ وہ نیواڈا کی ایک عدالت میں جج کے سامنے پیش ہو رہے ہیں۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق وہ ہفتے کے روز ایک کیسینو میں منعقد ہونے والے رپبلکن پارٹی کی جانب سے متوقع صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے جلسے میں گئے تھے۔ انھوں نے لاس ویگس کے ایک پولیس اہلکار سے کہا کہ وہ ٹرمپ سے آٹوگراف لینا چاہتے ہیں اور پھر ان کا پستول چھیننے کی کوشش کی۔

ان کے پاس برطانیہ کا ڈرائیونگ لائسنس تھا اور انھوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ ڈیڑھ سال سے امریکہ میں مقیم ہیں۔

انھوں نے عدالت کو بتایا کہ وہ پچھلے ایک سال سے ٹرمپ کو قتل کرنا چاہتے تھے لیکن اب ان میں ہمت پیدا ہوئی کہ وہ یہ کام کر گزریں۔

ادھر پیر کے روز ٹرمپ کی انتخابی مہم چلانے والے نے استعفی دےد یا

ٹرمپ کی مہم کی ترجمان کا کہنا ہے کہ کوری اب ٹرمپ کی مہم کے ساتھ کام نہیں کر رہے اور ٹرمپ کی پوری ٹیم ان کی محنت کے لیے شکر گزار ہے۔

دستاویزات کے مطابق سٹینفرڈ نے کہا کہ انھوں نے اس سے قبل کبھی پستول نہیں چلایا لیکن 17 جون کو وہ ایک فائرنگ رینج گئے تاکہ اس کی مشق کر سکیں۔

جلسے کے دوران انھوں نے مبینہ طور پر ایک پولیس اہلکار کا پستول چھیننے کی کوشش کی تھی، کیونکہ بقول ان کے یہ ٹرمپ کو مارنے کے لیے پستول حاصل کرنے کا آسان ترین طریقہ تھا۔ تاہم انھیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

سٹینفرڈ نے تسلیم کیا کہ وہ ٹرمپ پر صرف ایک یا دو گولیاں ہی چلا پائیں گے جس کے بعد انھیں مار دیا جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ اگر وہ اس کوشش میں ناکام ہو جاتے تو فینکس میں ہونے والے ٹرمپ کے اگلے جلسے میں دوبارہ کوشش کرتے، جس کے لیے انھوں نے پہلے ہی سے ٹکٹ خرید رکھا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close