مائنس کرنے والے تھک گئے لیکن نوازشریف پلس ہوتے جارہے ہیں، مریم نواز
سیالکوٹ: رہنما مسلم لیگ (ن) مریم نواز کا کہنا ہے کہ جب بھی نوازشریف کو مائنس کرنے کی کوشش کی گئی وہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئے۔سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نوازکا کہنا تھا کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا کہ نوازشریف کو نااہل کیا گیا ہو اورسزا دی گئی ہو، گزشتہ 30 سال سے مخالفین نے نوازشریف کوروکنے کی کوشش کی مگر نہیں روک سکے، پرویزمشرف کے دورمیں نوازشریف کو ہائی جیکر بنایا گیا، دومرتبہ عمرقید اور کرپشن کے الزام میں 28 سال سزا سنائی گئی، خاندان سمیت ملک سے باہرنکال کر کہا گیا کہ نوازشریف تاریخ کا حصہ ہیں، پرویزمشرف کہتے تھے نوازشریف واپس نہیں آئیں گے،آج وہ خود کہاں ہے؟ جب بھی نوازشریف کومائنس کرنےکی کوشش کی گئی وہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئے، نوازشریف مائنس نہیں پلس ہوتے جا رہے ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ نوازشریف کو ایک ہی مقدمے میں 4 ، 4 بار نااہل کیا جارہا ہے، پہلے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزارتِ عظمیٰ سے نااہل کیا گیا پھر پارٹی صدارت سے نکالا گیا اور جب انتقام کی آگ ٹھنڈی نہ ہوئی تو تاحیات نااہلی کا فیصلہ بھی آگیا، انہیں یہ نہیں پتا کہ نااہلی کی مدت تاحیات نہیں بلکہ صرف تب تک ہے جب تک فیصلے دینے والے کرسیوں پر بیٹھے ہیں، مخالفین کو یقین ہے نوازشریف کو انتخابات میں شکست نہیں دے سکتے اس لئے نااہل کررہے ہیں، لیکن جسے اللہ اور عوام نہ روکے اسے کوئی نہیں روک سکتا۔رہنما (ن) لیگ نے کہا کہ نوازشریف کو کرپشن پر سزا نہیں ہوئی، نوازشریف کے خلاف گواہی دینے والے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے بھی ان کے حق میں گواہی دی اور عدالت میں کہا کہ نوازشریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں، نوازشریف عدالتوں میں بیٹی سمیت پیش ہوتے رہے اور کہہ دیا ہے وہ ان اقدامات سے نہیں ڈریں گے، انہوں نے زہرتو پی لیا مگر مخالفین کو تکلیف تب ہوئی جب وہ جی گئے۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ اب کی بار قوم جاگ رہی ہے اور سچ جان چکی ہے اب نوازشریف اورمجھے ہتھکڑیاں لگ جائیں یا جیل جائیں کوئی فکر نہیں، نواز شریف کی مخالفت میں عمران خان اور آصف زرداری نے ہاتھ ملا لئے ہیں اور دونوں کو 2 ، 2 سو جلسے کرنے پڑرہے ہیں، یہ سمجھتے ہیں سینیٹ الیکشن کی طرح جوڑ توڑ کرکے عام انتخابات میں بھی کارکردگی دکھائیں گے، عوام انتخابات میں سازشیں کرنے اورمہرے بننے والوں کوعبرت کا نشانہ بنائیں گے، شیرکو بارش کی طرح ووٹ پڑے گا اور2018 کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) تاریخ کا سب سے بڑا مینڈیٹ حاصل کرے گی۔