پندرہ سال سے کم عمر ، ایک ہزار سے زائد بچے دہشتگرد تنظیم نے اغوا کرلیئے ہیں، ان بچوں سے کیا خوفناک کام لینے جاری ہے، جان کر آپ۔۔۔۔
یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق بوکو حرام 2013ء سے اب تک تقریباً ایک ہزار بچوں کو اغواءکرچکا ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کے چلڈرنز فنڈ یونیسیف نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جنوری 2013ء سے اب تک نائجیریا کے شمالی علاقوں سے ایک ہزار سے زائد بچے اغواءکئے جاچکے ہیں، ان میں سے اکثر کی عمر 15 سال سے کم ہے۔عالمی ادارے کے مطابق نائجیریا میں عسکریت پسندی کے دوران تقریباً 2295 اساتذہ کو قتل اور 1400 سے زائد اسکولوں کو تباہ کیا جاچکا ہے۔
تازہ واقعے میں نائجیریا کے ڈاپچی نامی قصبے سے اسکول کی 100 سے زائد لڑکیوں کو اغواءکر لیا گیا ہے، یہ علاقہ تاحال عسکریت پسندی سے محفوظ تھا، حکومت کی خفیہ کوشش کے بعد تمام بچیوں کو رہا کردیا گیا۔یونیسیف نائجیریا کے سربراہ محمد ملک فال کہتے ہیں کہ شمال مشرقی علاقے میں بچوں پر حملے تشویشناک حد تک پہنچ چکے ہیں، عالمی ادارہ اپیل کرتا ہے کہ اسکولوں اور بچوں کے حقوق کی خلاف ورزیاں روکی جائیں، انہوں نے قیدی بچوں کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔بوکو حرام مسلسل کم عمر بچوں کے اغواء میں ملوث رہی ہے، 2014ء میں اسکول کی 276 بچیوں کو اغواءکیا تھا، واقعے پر عالمی سطح پر مذمت اور نائجیرین حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، ساتھ ہی دنیا بھر میں ”برنگ بیک آور گرلز“ (ہماری بچیوں کو واپس لاو¿) کے نام سے مہم بھی شروع کردی گئی تھی۔
محمد ملک فال نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نائجیرین انتظامیہ نے اسکولوں کو مزید محفوظ بنانے کا وعدہ کیا تھا اور یونیسیف اسکولوں کے تحفظ کے اعلان پر عملدرآمد کیلئے ان کے ساتھ کھڑا ہے، نائجیریا نے اسکولوں و یونیورسٹیز کو مسلح تصادم اور تشدد کے دوران محفوظ بنایا جائے گا جبکہ ان کے فوجی استعمال سے بھی گریز کیا جائے گا۔بوکو حرام کی کارروائیاں 10 سال سے جاری ہیں، جس میں اب تک 20 ہزار سے زائد مارے جاچکے ہیں جبکہ 20 لاکھ سے زیادہ افراد کو اپنا گھر چھوڑنا پڑا۔