”کنسرٹ کے بعد جب میں علی ظفر کیساتھ سیلفی بنوانے لگی تو اس نے اپنا ہاتھ میری۔۔۔“ایک اور پاکستانی لڑکی نے شرمناک بات بول دی
لاہور: گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے علی ظفر پر جنسی ہراسگی کے الزام کے بعد ایک اور لڑکی میدان میں آگئی اور گلو کار پر جنسی ہراسگی کا الزام لگا دیا۔ تفصیل کے مطابق میشا شفیع کی جانب سے الزامات کے بعد ہمنا رضا نامی ٹوئٹر صارف بھی میدان میں آگئی ۔ہمنا رضا کا کہنا تھا کہ میشا شفیع اکیلی خاتون نہیں ہے ، مجھے بھی علی ظفر نے جنسی ہراسگی کا نشانہ بنا یا ۔اس نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کچھ بھی بتانے سے پہلے میں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ یہ میرے لیے مشکل مرحلہ ہے لیکن پھر بھی میں حقائق سامنے رکھوں گی ۔ڈیڑ ھ سال پہلے میں نے ایک تقریب میں علی ظفر کو دیکھا ،میں اپنے شوہر ،بھائی اور دوستوں کے ساتھ وہاں موجود تھی ۔
میں علی ظفر کو دیکھ کر بہت پرجوش ہو گئی تھی اور میں نے ایک مداح کے طور پر علی ظفر کے ساتھ سیلفی لینے کا فیصلہ کیا ۔میں علی ظفر کے پاس گئی اور ان سے ایک سیلفی لینے کی درخواست کی ۔علی ظفر نے منہ سے کچھ بھی نہیں کہا اور مجھے دیکھ کر ایک بناوٹی ہنسی ہنسے اور اپنا ایک ہاتھ کھول دیا ،میں ان کے ساتھ جا کر کھڑی ہو گئی ،فوٹو کھینچنے ہی والی تھی کہ میں نے محسوس کیا کہ ان کا ہاتھ میری کمر کے ایک طرف اوپر کی جانب جا رہا تھا ،تب میں نے سوچا کہ میں پاگل ہو گئی ہوں ،مجھے یقین نہیں آرہا تھا ،مجھے لگا کہ مجھے غلط فہمی ہوئی ہے لیکن میں جانتی تھی کہ میں خود کے ساتھ جھوٹ بول رہی ہوں،مجھے پتہ تھا کہ ابھی میرے ساتھ کیا ہوا ہے۔
ہمنا رضا نے بتا یا کہ میں فوراً اپنے دوستوں کے پاس پہنچی اور انہیں سب بتا دیا ،اس وقت ہم سب اس نتیجے پر پہنچے کے علی ظفر کا دماغ کہیں اور ہو گا ۔آج جب میں کام سے گھر پر واپس لوٹی تو مجھے دو دستوں نے واٹس ایپ میسج کر کے میشا شفیع کے بارے میں بتا یا ،یہ سن کر میرا دل ڈوب گیا ،اسی دوران مجھے اندازہ ہوا کہ میں پاگل نہیں تھی ۔مجھے یہ بات بتانے میں کافی وقت لگا کیونکہ میرے شوہر ،بھائی اور دیگر خاندان والوں کو بھی اس بارے میں علم ہو جانا تھا اور کیا لوگ میرا یقین بھی کریں گے ؟میں ایک ایسے شخص سے الجھ رہی ہوں جس کے پاس بہت طاقت ہے ۔
ہمنا رضا نے کہا کہ بہت زیادہ سوچ بچار کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچی کہ میں اپنی کہانی لوگوں کے سامنے رکھوں گی کیونکہ مجھے لگا میں خود بھی اس صورتحال سے گزری ہوں اس لیے اب مجھے میشا کے لیے آواز اٹھانی چاہیے ۔میری آواز میری طاقت ہے اور یہ میری ذمہ ذاری ہے کے حق کے لیے آواز اٹھاﺅں ۔مجھے پتہ ہے یہ ایک متنازعہ معاملہ ہے اور مجھے اس میں نہیں پڑنا چاہیے لیکن پھر بھی میں نے اپنی آواز بلند کردی ۔