سگریٹ نوشوں کا لفٹ میں داخلہ بند
جاپان میں ایک ادارے نے سگریٹ پینے والے ملازمین کے لفٹ استعمال کرنے پر جزوی طور پر پابندی عائد کردی۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ نئے اصول و ضوابط پانچ منزلہ کوما سٹی ہال کی انتظامیہ نے سگریٹ نوشی کے نقصانات سے دیگر افراد کو محفوظ رکھنے کے طور پر وضع کیے ہیں۔ نئی پالیسی کے تحت کوئی بھی ملازم یا مہمان ادارے کے اندر اگر سگریٹ نوشی کرے گا تو وہ 45 منٹ تک لفٹ استعمال نہیں کرسکے گا۔مقامی سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ سگریٹ کے دھویں سے ہوا آلودہ ہوجاتی ہے اور جس مقام پر سگریٹ نوشی کی جائے تو اس کے انسانی صحت پر خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں، خصوصی بند جگہوں پر یا پھر ایسے مقامات جو کھلے نہ ہوں، ان میں سگریٹ نوشی کے اثرات کم ازکم 45 منٹ تک رہتے ہیں۔اکوما ادارے نے یہ پالیسی یونیورسٹی آف آکیوپیشنل اینڈ انوائرمنٹل ہیلتھ کی ایک تحقیق کے بعد اپنائی ہے، جس میں پیمائش کی گئی ایک سگریٹ پینے والے شخص کے سانس میں زہریلے مادے 45 منٹ تک شامل رہتے ہیں جس سے لفٹ میں موجود دیگر افراد کی صحت کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔واضح رہے کہ جاپان میں ایک اندازے کے مطابق سگریٹ نوشی کی وجہ سے دل کا دورہ پڑنے، پھیپھڑوں کے کینسر اور دماغی بیماریوں سے مرنے والوں کی سالانہ تعداد 15 ہزار ہے۔ جاپان میں اکثر سرکاری کمپنیاں اور ادارے پہلے ہی اپنے ملازمین پر عمارت میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کرچکے ہیں جب کہ ایک پرائیویٹ کمپنی نے سگریٹ نوشی نہ کرنے والے ملازمین کی ستائش کرتے ہوئے انہیں 6 اضافی چھٹیاں دی ہیں۔