رابی پیرزادہ نے جنسی ہراساں ہونے والوں کے بارے میں ایسی بات کہہ دی کہ ارمینا خان سے چپ نہ رہا گیا، وہ کچھ کہہ دیا کہ سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہوگیا
لاہور: میشاءشفیع کی جانب سے علی ظفر پر الزامات کے بعد بہت سی دیگر خواتین بھی سامنے آئیں جن میں سے کچھ نے کھلے الفاظ میں اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات بیان کئے تو کچھ نے ڈھکے چھپے الفاظ میں زندگی کے خوفناک ترین تجربے کے بارے میں بتایا۔
ارمینا خان نے بھی اپنے ساتھ پیش آنے والا واقعہ سنایا کہ کس طرح وہ برقعہ پہن کر لاہور کے معروف بازار انارکلی گئیں اور جنسی ہراسگی کا نشانہ بنیں۔ انہوں نے ٹوئٹر پر اپنی کہانی بیان کی اور کہا کہ وہ یہ سب کچھ توجہ یا شہرت حاصل کرنے کیلئے نہیں بتا رہیں لیکن دوسری جانب رابی پیرزادہ نے علی ظفر اور میشاءشفیع سے متعلق سامنے آنے والے معاملات اور جنسی ہراسگی اور مختلف ہی موقف اپنائے رکھا۔
رابی پیرزادہ نے علی ظفر اور میشاءشفیع کے معاملے پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ”معلوم نہیں کہ کیا چل رہا ہے اور کیا غلط ہوا لیکن یہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ بالکل ٹھیک نظر آ رہے ہیں! انہیں سستی شہرت حاصل کرنے کیلئے میڈیا کو استعمال کرنا چھوڑ دینا چاہئے۔۔۔“
اگلی ٹویٹ میں انہوں نے لکھا ” پاکستان میں جنسی ہراسگی بہت سنجیدہ، افسوسناک اور ایک حقیقی مسئلہ ہے لیکن میشائ، شرمین اور عائشہ گلالئی جیسی خواتین اسے کسی کا مذاق بنانے کیلئے استعمال کر رہی ہیں اور آخر کار حقیقی معصوم نوجوان لڑکیاں اس کا خمیازہ بھگتی رہتی ہیں۔ کچھ دیر کے لطف کیلئے اس ’بولڈ اور خوبصورت‘ حرکت کی حوصلہ شکنی کرنی چاہئے“
ایک اور ٹویٹ میں رابی پیرزادہ نے کہا ”مجھے کبھی بھی کسی نے ہراساں یا بدتمیزی نہیں کی۔ میڈیا میں اور نہ ہی خاندان میں کسی نے، میں مردوں کا احترام کرتی ہوں اور وہ بدلے میں مجھے بھی احترام دیتے ہیں۔ معاف کرنا لڑکیو!! ! میرے پاس ایسی کوئی کہانی نہیں جو میں شہرت حاصل کرنے کیلئے یہاں شیئر کروں۔“
ان سب ٹویٹس کے سامنے آنے کے بعد ارمینا خان بھی میدان میں کود پڑیں اور لکھا ”لیکن تم مجھے نہیں جانتی تو تم میرے بارے میں کوئی گمان کیسے کر سکتی ہو؟“
اگلی ٹویٹ نے ارمینا خان نے مزید لکھا ”میں نے ابھی تمہاری ویڈیو دیکھی جس میں تم میرا کی انگریزی کا مذاق اڑا رہی ہو۔ کیا میں پوچھ سکتی ہوں کہ اس زمین پر مذاق کون اڑا رہا ہے؟ اور یہ ”حقیقی خواتین“ کون ہیں اور کس کو جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کے معاملے پر بولنا چاہئے؟ خاتون، اللہ کا شکر ادا کرو۔ بہرحال تم کسی اور کو ایسا کرنے پر بدنام یا اس کی حوصلہ شکنی نہیں کر سکتی“
ارمینا خان نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا ”مس پیرزادہ۔۔۔ تمہارا شکریہ، میں جانتی ہوں کہ ہم کبھی نہیں ملے لیکن میں یہ اپیل کرتی ہوں کہ ”حقیقی خواتین“ والا بیان واپس لے لو۔ یہ ایک جائز مقصد کو مزید بدنام کرے گا خواتین کو ناپسند کرنے والی سوچ زندہ سلامت ہے اور ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ کی ضرورت ہے۔ تمہارا دن اچھا گزرے“
اس کے بعد ارمینا خان نے آخری ٹویٹ کی اور لکھا ”ٹوئٹر سے کچھ دیر کیلئے جا رہی ہوں۔۔۔ میرے خیال سے میرا بلڈ پریشر بڑھ گیا ہے۔ میں یقین نہیں کر سکتی کہ میں اس دنیا پر اس طرح کے جاہل لوگوں کے ساتھ رہتی ہوں“