عرفان خان کے قربانی کے بارے میں بیان پر علما برہم
بھارت میں مسلمان مذہبی رہنماؤں نے بالی وڈ کے مشہور اداکار عرفان خان کو قربانی کے بارے میں ایک بیان دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
عرفان خان نے جمعرات کو کہا تھا کہ ’ہم قربانی کے پیچھے اصل مقصد کو سمجھے بغیر یہ مذہبی فریضہ انجام دیتے ہیں۔‘
مذہبی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ عرفان خان کو اپنی اداکاری پر توجہ دینی چاہیے اور انھیں مذہب کے معاملات میں بیانات دینے سے اجتناب برتنا چاہیے۔
عرفان خان نے ہالی وڈ کی مشہور فلموں ’دی لائف آف پائی‘ اور سلم ڈاگ ملینیئر‘ میں بھی اداکاری کی ہے۔
بھارتی اخبار ’ڈکن ہیرالڈ‘ میں شائع ہونے والے ایک بیان میں انھوں نے کہا تھا کہ ’قربانی کا مطلب یہ ہے کہ آپ کوئی ایسی شے قربان کریں جو آپ کو عزیز ہو نہ کہ آپ بازار سے کوئی جانوار خرید کر اسے قربان کر دیں۔‘
مسلمان عید قربان پر جو مسلمانوں کے مذہبی تہوار میں سب سے اہم تہوار ہے، جانوروں کی قربانی دیتے ہیں۔
عرفان خان نے رمضان کے مقدس مہینے کے بارے میں بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
انھوں نے کہا کہ ’رمضان میں روزے رکھنے کے بجائے لوگوں کو اپنے اندر ٹٹولنا چاہیے۔ قربانی کے نام پر محرم میں جانوروں کا ذبح کیا جاتا ہے۔ ہم مسلمانوں نے محرم کو مذاق بنا لیا ہے۔ اس میں غم کیا جانا چاہیے ہم کیا کرتے ہیں۔ جلوس نکالتے ہیں۔‘
جمیعت علمائے ہند کے واحد کتری نے انڈیا ٹوڈے کی ویب سائٹ کو بتایا کہ اس اداکار نے اپنی آنے والی فلم کی تشہیر کے لیے یہ بیان دیا ہے۔
یاد رہے کہ قربانی محرم کے مہینے میں نہیں کی جاتی بلکہ عید قربان کے موقع پر کی جاتی ہے۔
ایک اور مسلمان مذہبی رہنما شیر قاضی خالد عثمانی نے کہا کہ اس اداکار کو اپنا منہ بند رکھنا چاہیے کیوں کہ اسے مذہب کے بارے میں کچھ علم نہیں ہے۔