فاٹا کو 2019ء میں خیبر پختونخوا میں مکمل ضم کر دیا جائیگا، پرویز خٹک
وزیراعلٰی پرویزخٹک نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ فاٹا کو 2019ء میں خیبر پختونخوا میں مکمل ضم کر دیا جائے گا۔ رواں سال اکتوبر کے مہینے میں فاٹا میں بلدیاتی اور اگلے سال مارچ یا اپریل میں صوبائی انتخابات کا انعقاد ہوگا۔ وزیراعلٰی ہاؤس پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران پرویز خٹک نے کہا کہ گذشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سرتاج عزیز، سیفران کے وزیر اور دیگر اعلٰی حکام کے ساتھ اعلٰی سطحی اجلاس کا انعقاد ہوا، جس میں فیصلہ ہوا کہ 2019ء تک فاٹا کو مکمل طور پر ضم کر دیا جائے گا۔ رواں سال اکتوبر کے مہینے میں فاٹا میں بلدیاتی انتخابات جبکہ اگلے سال مارچ یا اپریل میں قبائلی علاقوں میں صوبائی انتخابات کے بعد وہاں کے عوامی نمائندے خیبر پختونخوا اسمبلی کا حصہ بن جائیں گے اور اگلے سال مئی میں باقاعدہ طور پر فاٹا کے انضمام کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے جو فاٹا کے عوام کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کے ساتھ بجلی کے خالص منافع کے حوالے سے تمام معاملات طے پاگئے ہیں۔ 1992ء سے منجمد 6 ارب کے بجائے اب صوبے کو 19 سے 20 ارب روپے ملیں گے، جبکہ اگلے سال 27 ارب متوقع ہیں۔ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں اے جی این قاضی فارمولے کی بھی منظوری دی گئی ہے، جس کے تحت خیبر پختونخوا کو بجلی کے خالص منافع کی مد میں 100 ارب روپے سے زائد ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ بجٹ کیسے پاس کیا جاتا ہے۔ بجٹ کو انشاء اللہ اپوزیشن کی مشاورت کے بعد پیش کریں گے۔ اسمبلی اجلاس کو موخر کرنے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ مصروفیات کے باعث اجلاس کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پختون تحفظ مومنٹ گورنر کے مقرر کردہ جرگے سے ملے تاکہ تمام مسائل احسن طریقے سے حل ہوں اور اس وقت جو کنفیوژن بنی ہوئی ہے اس کا خاتمہ ہو۔ وہ ایک وزیراعلٰی اور پارٹی رہنما کی حیثیت سے پی ٹی ایم سے درخواست کر رہے ہیں کہ وہ آئیں اور مذاکرات کا سلسلہ شروع کریں۔