سیاستدان ایک ایک کرکے مارے جائیں گے اور کوئی رونے والا بھی نہیں ہوگا، خورشید شاہ
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کیا عدالت نے بے نظیربھٹوکے قاتلوں عالمی طاقتوں کے کہنے پر چھوڑا اور ججوں کو خدا کا خوف نہیں ان کے بھی بچے ہیں۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ حکومت سے بار بار کہا کہ آئیں بیٹھیں اور مسائل پر بات کریں لیکن حکومت نے پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی، آج سارے سیاست دان غیر محفوظ ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو اب پارلیمنٹ یاد آرہی ہے جب چڑیاں چگ گئیں کھیت، اندھے گھوڑے نے اِنہیں کھائی میں گرادیا ہے۔خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو پاکستان کی ہی نہیں دنیا کی لیڈر تھیں، ان جیسی بڑی لیڈر کی جائے شہادت کو کیوں صاف کیا گیا تھا۔آج ماتم کرنے کا دن ہے کہ بے نظیر بھٹو کے قاتل چھوٹ گئے، کیا عالمی طاقتوں کے کہنے پر قوم کی لیڈر کے قاتلوں کو چھوڑا گیا، بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو عدالت نے کیوں چھوڑا اورججوں کو خدا کا خوف نہیں ان کے بھی بچے ہیں، آج آپ کی آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے، کل عدالتی تاریخ کا سیاہ دن ہوگا۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بینظیر بھٹو کے قاتلوں کو چھوڑنا سنجیدہ معاملہ ہے جب کہ وزیرقانون سے مشورہ کر کے ہم عدلیہ کو خط لکھیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج قوم کا سرشرم سے جھکنا چاہیے، مقدمات میں استغاثہ کو جان بوجھ کرکمزور رکھا جاتا ہے، بے نظیر بھٹو کی شہادت کے فورا بعد جائے وقوعہ کو دھویا گیا، پرویز مشرف پرحملہ ہوا تو اس جگہ کو چار روز بند رکھا گیا، مشرف حملہ کیس کے مجرموں کو سزائے موت بھی ہوگئی، سیاستدان ایک ایک کرکے مارے جائیں گے اورکوئی ہم پر رونے والا بھی نہیں ہوگا۔خورشید شاہ نے سندھ میں پانی کی تشویشناک صورتحال کا معاملہ اٹھا تے ہوئے کہا کہ یہ ایمرجنسی صورت حال ہے جس کے لیے ہنگامی اجلاس بلایا جائے، کم از کم جانوروں اور انسانوں کے پینے کا پانی تو دیں، آج تین دن بعد سکھر بیراج سے پانی چھوڑا گیا ہے، ایک لاکھ کیوسک کی بجائے 35 ہزارکیوسک پانی چھوڑا گیا، کوٹری بیراج کا بھی یہی حال ہے، لوگ اب پانی کے لیے سڑکوں پر نکلیں گے، پیاسے عوام نکل پڑے تو کتنوں کو ماروگے۔