منہاج یونیورسٹی انتظامیہ نے بیت الزہرا ہاسٹل بند کردیا، طالبات پریشان
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کی جانب سے طالبات کیساتھ جھگڑے کے بعد منہاج یونیورسٹی انتظامیہ نے طالبات سے ہاسٹل خالی کروا لیا جس پر والدین سراپا احتجاج بن گئے۔ مختلف طالبات کے والدین نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ جن بچیوں کی غلطی ہے ان کو سزا دیں، ہوسٹل بند کر دینا مناسب نہیں، خرم نواز گنڈا پور کا رویہ بچیوں کیساتھ ٹھیک نہیں تھا، انتطامیہ بچیوں کے مستقبل سے نہ کھیلے۔ لاہور میں منہاج القرآن سیکرٹریٹ کے باہر نیوز کانفرنس کرتے ہوئے والدین کا کہنا تھا جن بچیوں کی غلطی ہے ان کو سزا دیں لیکن سب کیساتھ یہ سلوک کرنا ٹھیک نہیں، اگر کسی کا مسئلہ ہے تو ڈسپلن کے مطابق حل کیا جائے۔ داخلہ کے وقت فیسیں لی جاتی ہیں، سارے بقایہ جات ادا کئے جاتے ہیں۔ والدین نے مزید کہا کہ ہوسٹل کو ایسے بند کر دینا مناسب بات نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ خرم نواز گنڈا پور کا رویہ ٹھیک نہیں تھا، بچیوں کی عزت اور احترام کرنا چاہئیے، ہم کسی کی سیاست میں نہیں پڑنا چاہتے، نہ ہی ہم بچیوں کی نشستیں کینسل کرانا چاہتے، انتظامیہ مسئلہ کا حل کرنے کیلئے جب بھی بلائے گی ہم آئیں گے۔ انہوں نے ڈاکٹر حسن محی الدین سے معاملہ حل کرنے کا مطالبہ کیا۔ یاد رہے کہ طالبات کی جانب سے افطاری کیلئے ہاسٹل سے باہر جانے کی اجازت نہ ملنے پر طالبات نے احتجاج کیا تھا جس پر خرم نواز گنڈا پور جو ہاسٹل کے نگران ہیں، نے ہاسٹل میں آ کر طالبات کو ڈانٹا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔