سندھ

کراچی: ایک ماہ میں تیسری بینک ڈکیتی

کراچی: سپر ہائی وے پر قائم ایک نجی بینک سے 9 ملزمان اسلحہ کے زور پر 40 لاکھ روپے سے زائد کی رقم لوٹ کر فرار ہوگئے۔

حکام کے مطابق مذکورہ بینک نے مسلح ڈکیتیوں سے بچنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) پر عمل درآمد نہیں کیا۔

اس بار ملزمان کا نشانہ سہراب گوٹھ پر قائم جے ایس بینک کی برانچ تھی، جس میں آدھے درجن سے زائد ملزمان نے ڈکیتی کی واردات کی، واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل اسی بینک کی گلستان جوہر برانچ میں بھی ڈکیتی کی واردات ہوئی تھی۔

سچل پولیس اسٹیشن کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ صبح 9 بجکر 30 منٹ پر 9 ملزمان نے ہائی وے پر موجود فینسی ویو اپارٹمنٹ میں قائم ایک نجی بینک کی برانچ میں ڈکیتی کی۔

مذکورہ عہدیدار کے مطابق 6 ملزمان بینک میں داخل ہوئے جبکہ باقی 3 عمارت کے باہر کھڑے رہے۔ ملزمان نے بینک پر تعینات سیکیورٹی گارڈز سے ان کی پستول چھینی اور بینک کے ملازمین کو یرغمال بنایا کر اسلحہ کے زور پر 43 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔

گڈاپ کے ایس پی چوہدری سیف اللہ کا کہنا تھا کہ ملزمان جاتے ہوئے بینک کا ڈیجیٹل ویڈیو ریکارڈ (ڈی وی آر) سسٹم بھی ساتھ لے گئے۔

انھوں نے کہا کہ پولیس کو بینک کے قریب ایک اور عمارت سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل ہوئی ہے اور اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں.

پولیس کا کہنا تھا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق بینک کے سیکیورٹی گارڈز کی جانب سے مزاحمت نہیں کی گئی اور مین گیٹ پر موجود سیکیورٹی گارڈ نے چیکنگ کے بعد ان ملزمان کو بینک میں داخل ہونے کی اجازت دی۔

پولیس افسر کے مطابق مذکورہ گارڈ کا کہنا ہے کہ وہ ملزمان کے پاس ہتھیار کی موجودگی کے حوالے سے بے خبر تھا۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ مذکورہ بینک ڈکیتی رواں ماہ کی تیسری بینک ڈکیتی ہے۔

یاد رہے کہ 20 جنوری کو گلستان جوہر بلاک 7 میں جے ایس بینک ہی کی برانچ میں 6 ملزمان داخل ہوئے تھے اور بینک سے 375000 روپے لوٹ کر فرار ہوگئے تھے۔

اس سے قبل 8 جنوری کو 8 ملزمان کورنگی کے کے-ایریا میں قائم الائیڈ بینک کی برانچ سے 13 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے تھے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close