لاہور: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پاکستان تحریک انصاف کو کنفیوژڈ (الجھن کا شکار) جماعت قرار دے دیا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق نے بار بار نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے امیدواروں کے نام تبدیل کرنے پر پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کو کیا چلائیں گے بلکہ اس ملک کو مزید کنفیوژ کردیں گے، پی ٹی آئی سے کسی قسم کی کوئی توقع نہیں کی جا سکتی کل اگر حکومت میں آگئے اور کابینہ بنائیں گے تو اسے بھی ختم کر دیں گے، ایٹم بم کا بٹن دبانے کے بعد کہیں گے فیصلہ واپس لے لو، جو لوگ اتنے کنفیوژڈ ہیں اپنے نام دے کر واپس لے لیتے ہیں ان سے کیا توقع کی جاسکتی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے نامزدگی فارم کالعدم کرنے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں تمام سیاسی جماعتوں نے انتخابی اصلاحات ایکٹ پاس کیا، قومی اسمبلی اور حکومت کی مدت ختم ہونے کے بعد اس ایکٹ کے خلاف ایک جج صاحبہ نے فیصلہ دے دیا، جج صاحبہ دو دن کا وقت تو دیتیں تاکہ پارلیمنٹ سے ترمیم کروا لیتیں، ہمیں اب یہ بھی دیکھنا ہو گا جج صاحبان کا کردار ٹھیک ہے بھی یا نہیں، جو پارلیمانی مدت ختم ہونے کے بعد فیصلے دیتے ہیں وہ نہیں چاہتے الیکشن وقت پر ہوں۔
ایاز صادق نے مزید کہا کہ الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد فیصلہ آنے کا کیا مقصد ہے، سینیٹ کے الیکشن بھی اسی ایکٹ کے تحت ہوئے، فارم میں تبدیلی سے الیکشن تاخیر کا شکار ہو سکتے ہیں، فارم میں تبدیلی لانے کے فیصلے کیخلاف عدالت جاؤں گا، ن لیگ کے خلاف 2002ء کی طرح 2018ء میں بھی سازشیں ہوئیں لیکن جس کے ساتھ اللہ ہو اسے کسی سازش کی پرواہ نہیں ہوتی۔