اترپردیش میں زہریلی شراب پینے سے 19 ہلاک
انڈیا کی ریاست اترپر پردیش کے ایٹا ضلع میں زہریلی شراب پینے سے کم از کم 19 افراد کی ہلاکت ہو گئی ہے اور پولیس حکام کا کہنا ہے کہ چھ افراد اپنی بینائی بھی کھوبیٹھے ہیں۔
ریاست اتر پردیش کے سینیئر پولیس اہلکار اجے شنکر رائے کے مطابق زہریلی شراب پینے سے مزید پچاس افراد کی طبیعت خراب ہوئی ہے۔
اس واقعے میں مرنے والوں کی تعداد 21 ہوگئی ہے۔
متاثرہ افراد کا مقامی ہسپتالوں میں علاج کیا جا رہا ہے اور بہت سے لوگوں کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔
پولیس کا حکام کے بقول زہریلی شراب سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
پولیس کے مطابق جمعے شب ایٹا ضلع کے علاقے علی گنج میں لوگوں نے ایک دوکان سے یہ شراب خریدی تھی اور اس کو پینے کے فوراً بعد لوگوں کی حالت خراب ہونا شروع ہوگئی۔
پولیس حکام نے اس سلسلے ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے اور ریاستی حکومت نے لاپرواہی برتنے کے الزام میں متعدد افسران اور ملازمین کو معطل کر دیا ہے۔
غیرقانونی شراب انڈیا میں ایک بہت بڑا اور منافع بخش کاروبار ہے۔ اس کاروبار میں ملوث افراد خفیہ مقامات پر شراب تیار کرتے ہیں۔
اس شراب کی آمدنی پر کسی قسم کا کوئی ٹیکس بھی نہیں دیا جاتا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال اترپردیش کے ہی شہر لکھنؤ کے قریب واقع ایک علاقے میں زہریلی شراب پینے سے 35 افراد کی موت ہو گئی تھی۔