قندیل سٹہ مافیا کی جنگ میں ماری گئی،بھائی محض مہرہ تھا:عرشی خان کا دعویٰ
پاکستان اور بھارت میں متنازعہ شہرت پانے والی ماڈل و اداکارہ عرشی خان نے دعویٰ کیا ہے کہ قندیل بلوچ کو غیرت کے نام پر نہیں بلکہ ان شخصیات کی ایما پر قتل کیا گیا ہے جو متنازعہ ماڈل کو اپنی سرگرمیوں میں رکاوٹ تصور کرتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق روزنامہ کو بھیجے گئے اپنے پیغام میں عرشی خان نے ایسا دعویٰ کیا ہے جسے سن کر دنیا دنگ رہ گئی۔اپنے ہی بھائی وسیم کے ہاتھوں قتل ہونے والی قندیل بلوچ کے قتل پر گہرے رنج کااظہار کرتے ہوئے عرشی خان نے کہا کہ قندیل کے قتل کے پیچھے بہت گہری سازش ہے۔جہاں تک میرا خیال ہے قندیل کے قتل کی کئی ممکنہ وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سے پہلے غیرت کے نام پر قتل ہے۔عرشی کے مطابق غیرت کے نام پر قتل کے امکانات کم ہیں کیونکہ اس سے بھی بڑھ کر وجہ موجود ہے۔انہوں نے کہا میڈیا رپورٹس کا جائزہ لیں تو پتہ چلتا ہے کہ قتل باقاعدہ منصوبہ بندی سے کیا گیا۔انہوں نے کہا اس بات کا بھی امکان ہے کہ ایک مفتی کو شرمندہ کرنے پر یہ قتل کسی مذہبی فرقہ کی جانب سے کرایا گیا ہو۔
عرشی نے کہا دوسری اور اہم وجہ قندیل بلوچ کی عالمی جواخانوں میں آمدورفت ہوسکتی ہے ۔عرشی نے بتایا کہ کئی بکیز نے کھلاڑیوں کو میچ فکسنگ کیلئے قائل کرنے کیلئے مجھ سے رابطہ کیا اور انہوں نے مجھے کئی بار بتایا کہ ان کے قندیل کے ساتھ بھی رابطے ہیں۔عرشی کے مطابق بکیز نے ان سے کہا کہ قندیل بھی یہ سب کرکے بھاری رقم حاصل کررہی ہے تو آپ کیوں نہیں کرتی؟سب جانتے ہیں کہ قندیل کے متحدہ عرب امارات،اور پاکستان میں اعلیٰ سطح کے لوگوں سے روابط رکھتی تھی۔اس کے کئی تاجروں ،سیاستدانوں اور کرکٹرز سے رابطے ہیں“۔عرشی کہتی ہیں کہ قندیل کے گھر والے بھی ان باتوں سے آگاہ تھے اور ایسی ہی کسی وجہ کے باعث اسے ہلاک کیا گیا۔
عرشی نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ جس دن قندیل کا قتل ہوا اس دن مجھے دبئی سے ایک کال آئی کہ قندیل بیٹنگ مافیا کی جنگ میں ماری گئی ہے اس کابھائی تو صرف ایک مہرہ تھا۔عرشی کے بقول سٹہ مافیا قندیل کو کھلاڑیوں ،تاجروں، علمااور کئی عسکری عہدیداروں سے تعلقات کیلئے استعمال کرتا تھا اور قندیل جو سیلفیز کے ذریعے ان سب کو جال میں پھنساتی تھی بعد میں یہی تصاویر بیٹنگ مافیا استعمال کرتا تھا۔اس نے بتایا کہ اس قتل کیلئے قندیل کے بھائی کو بھاری رقم دی گئی ہوگی۔عرشی نے مزید کہا کہ قندیل کئی بار اس بات کا اعتراف کرچکی ہیں کہ وہ پاکستانی کرکٹر عمر اکمل سے کئی بار مل چکی ہیں۔