جرمنی میں مزید حملوں کا امکان ہے مسلمان مدد کریں
جرمن وزیر داخلہ نے ملک میں مزید حملوں کا امکان ظاہر کرتے ہوئے مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے حملے روکنے کیلئے مدد کریں۔جرمن حکام نے کہاہے کہ ورس برگ میں ایک ٹرین کے مسافروں پر مسلح حملہ کرنے والے نوجوان کی شناخت بظاہر مشکوک ہے اور ہو سکتا ہے کہ یہ حملہ آور کوئی افغان باشندہ نہیں بلکہ ایک پاکستانی شہری ہو۔سلامتی کے نگران جرمن اداروں کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ حکام اس امکان پر بھی غور کر رہے ہیں کہ ہو سکتا ہے کہ اس نوجوان کا تعلق پاکستان سے ہو اور اس نے اپنے لیے سیاسی پناہ کے بہتر امکانات کی وجہ سے خود کو افغان شہری ظاہر کیا ہو۔ داعش کی ویڈیو میں یہ لڑکا جس انداز میں پشتو زبان بولتا دکھائی دیتا ہے، اس لہجے کی پشتو زبان بظاہر افغانستان میں نہیں بلکہ پاکستان میں بولی جاتی ہے۔ اس ٹی وی رپورٹ کے مطابق حملہ آور کے کمرے سے تفتیشی ماہرین کو ایک پاکستانی شناختی دستاویز بھی ملی ہے