جھیل کے بیچوں بیچ سیاحوں کی کشتی الٹ گئی، 200 افراد ہلاک، علاقے میں قیامت کا سماں
انڈونیشیا کی جھیل میں مسافر کشتی الٹنے سے 200 افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے جب کہ 18 کو بچالیا گیا۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا سے منسلک دریائے ٹوبہ میں عید کی تعطیلات کی وجہ سیاحوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ تفریح کی غرض سے آنے والے سیاحوں کو جھیل کی سیر کرانے کے لیے مختص مسافر کشتی کے الٹنے سے 200 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ ریسکیو اداروں نے امدادی کارروائی کرتے ہوئے 18 افراد کو بچالیا۔حادثے کی وجہ گنجائش سے زیادہ افراد کو کشتی میں سوار کرنا تھا۔ ایسی کشتی میں صرف 60 افراد کو بٹھایا جا سکتا ہے لیکن عید کی وجہ سے ہجوم زیادہ ہونے کے باعث کمپنی نے تین گنا زیادہ افراد کو سوار کرایا۔ کمپنی نے مسافروں کو ٹکٹ بھی جاری نہیں کیے جس کی وجہ سے مسافروں کی تفصیلات دستیاب نہیں ہوسکیں۔حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ریسکیو اداروں نے لاپتا سیاحوں کی تلاش کا کام تاحال جاری رکھا ہوا ہے تاہم ڈوب جانے والے افراد کی زندہ بچ جانے کے امکانات اب ختم ہوگئے ہیں۔واضح رہے کہ دریائے ٹوبہ پر دنیا کی سب سے بڑی جھیل قائم ہے اور اس علاقے میں سیاحوں کی بڑی تعداد آتی ہے۔