فاروق نائیک کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ،کمیٹی کی فاٹا کے عوام کو رعائتی قرضے دینے کی سفارش
اسلام آباد:فاروق نائیک کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہو اجس میں سینیٹر فدا محمد کا کہنا ہے کہ فاٹا میں حالات پھر خراب ہوتے جارہے ہیں، اس بار پہلے سے بھی زیادہ آئی ڈی پیز نکلیں گے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس میں ایف بی آرحکام کا کہنا تھا کہ نئے صنعتی یونٹس کے لئے ای سی سی سے ٹیکس استثنا لینا لازمی ہے،ای سی سی فیصلے کے تحت پرانے یونٹس کو5سال تک ٹیکس استثناملتارہےگا،ای سی سی اگرمنظوری دے تو ٹیکس استثنا مل سکتا ہے۔حکام کا مزید کہنا تھا کہ نئے قوانین کے تحت کسی کو ٹیکس استثنا حاصل نہیں ہے،نئی قانون سازی کے بعد فاٹااورپاٹا میں ٹیکس قوانین کااطلاق ہوگیاہے۔اجلاس میں سینیٹر محسن عزیز کا کہنا تھا بعض گروپ عوام کے نام پر ناجائز فائدہ اٹھاتے رہے ہیں،فاٹامیں عوام کو روزگار دے کروسائل زیادہ لوگوں تک پہنچانا ہوں گے،فاٹا میں 22 خاندان وسائل پر قابض ہیں۔ سینیٹر فدا محمد کا کہنا تھا کہ فاٹا میں حالات پھر خراب ہوتے جارہے ہیں، اس بار پہلے سے بھی زیادہ آئی ڈی پیز نکلیں گے۔سینیٹر اورنگزیب خان بولے سینیٹ خزانہ کمیٹی حقیقت جاننے کے لئے علاقے کا دورہ کرے،فاٹاکے معاشی حالات خراب ہیں وفاقی حکومت ٹیکس لگارہی ہے،فاٹاکے لوگ غربت سے مررہے ہیں،کمیٹی نے فاٹا کے عوام کو رعائتی قرضے دینے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا میں انفرااسٹرکچرکی ترقی کے لئے خصوصی فنڈز دیے جائیں۔