ڈیمزپاکستان کی بقا کیلئے ضروری ہے،چاروں بھائیوں میں اتفاق ہونا چاہئے،چیف جسٹس ثاقب نثار
اسلام آباد:چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ڈیمزپاکستان کی بقا کےلئے نہایت ضروری ہیں،چاروں بھائیوں میں اتفاق ہونا چاہئے،چاروں بھائیوں کوڈیمزکی تعمیرکیلئے قربانی دیناہوگی،شمس الملک ہم نے پانی کے مسئلے کو حل کرنا ہے،کالاباغ ڈیم نہ بناتوخیبرپختونخوا زمین کوپانی نہیں مل سکے گا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہمیں ہنگامی اورجنگی بنیادوں پرکام کرنا ہوگا،کالاباغ ڈیم نہیں ،دیگرڈیمز کی بھی بات کر رہے ہیں،کونسا ڈیم بننا ہے یہ آپ جیسے ماہرین بتا سکتے ہیں، عدالت کی رہنمائی کریں کہ آگے کیسے بڑھا ہے،پورے وثوق سے کہتا ہوں یہ ڈیم ہر صورت بننا چاہئے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستا ن کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کالاباغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار نے عدالت کے رو برو موقف اختیار کیا کہ تمام صوبوں نے کالاباغ ڈیم پراتفاق کیاتھا،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کالاباغ ڈیم کامسئلہ اتناسادہ نہیں ہے،سابق چیئرمین واپڈا شمس الملک اوراعتزازاحسن کومعاونت کا کہاہے۔
سابق چیئرمین واپڈا شمس الملک نے عدالت کوبریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ کچھ لوگ کہتے ہیں ڈیم بناناچیف جسٹس کاکام نہیں،جبکہ کچھ کا خیال ہے کہ چیف جسٹس کے علاوہ کوئی اورانصاف نہیں کرسکتا۔انہوںنے کہا کہ دنیا میں 46 ہزار ڈیم تعمیر ہو چکے ہیں،چائنا میں 22 ہزار ڈیم بنائے گئے ہیں،چین ایک ڈیم سے 30 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرتا ہے۔شمس الملک نے کہا کہ بھارت 4500 ڈیم تعمیر کر چکا ہے ۔
سابق چیئرمین واپڈا نے کہا کہ کالاباغ ڈیم کے ہرمخالف سے ملاقات ہوئی،کالاباغ ڈیم کے مخالف میری بات تسلیم کرتے ہیں،کالاباغ ڈیم کے مخالفین کہتے ہیں انہیں پنجاب پراعتمادنہیں،شمس الملک نے کہا کہ تربیلاڈیم کاپانی فارمولے کے تحت صوبوں میں تقسیم ہوتاہے،ارسامیں سندھ کی نمائندگی دوسرے صوبوں سے زیادہ ہے،شمس الملک نے کہا کہ کے پی حکومت اوراے این پی کوبھی کالاباغ ڈیم پربریفنگ دی،اے این پی کے سینئر رہنما نے مجھے کہاولی خان کومنا لیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کیا پاکستان کی بقاپانی کے بغیرممکن ہے، ڈیم نہیں بنائےگا تو 5 سال بعدصورتحال کیاہو گی؟۔سابق چیئرمین واپڈا نے کہا کہ قیادت تیار ہو تو بطورسپاہی کام کروں گا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ڈیمزپاکستان کی بقا کےلئے نہایت ضروری ہیں،چاروں بھائیوں میں اتفاق ہونا چاہئے،چیف جسٹس نے کہا کہ چاروں بھائیوں کوڈیمزکی تعمیرکیلئے قربانی دیناہوگی،شمس الملک ہم نے پانی کے مسئلے کو حل کرنا ہے،کالاباغ ڈیم نہ بناتوخیبرپختونخوا زمین کوپانی نہیں مل سکے گا،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہمیں ہنگامی اورجنگی بنیادوں پرکام کرنا ہوگا،کالاباغ ڈیم نہیں ،دیگرڈیمز کی بھی بات کر رہے ہیں،کونسا ڈیم بننا ہے یہ آپ جیسے ماہرین بتا سکتے ہیں، عدالت کی رہنمائی کریں کہ آگے کیسے بڑھا ہے،پورے وثوق سے کہتا ہوں یہ ڈیم ہر صورت بننا چاہئے،سپریم کورٹ ڈیمز کے معاملے پر سب سے آگے ہو گی۔
چیئرمین واپڈا نے کہا کہ دریاو¿ں میں 86فیصد پانی سیلاب کی صورت میں آتاہے، کوئٹہ میں زیر زمین پانی کی سطح خطر ناک حد تک گرچکی ہے،
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ حیدرآبادکا پانی پینے کیلئے زہر سے کم نہیں ،سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے پانی سے آرسینک نکلا،میڈیا کو پانی کے معاملے پر بھی پروگرام کرنے چاہئیں۔