کمرے کی چھت سے لٹکتی دس لاشوں کا معمہ حل، پولیس نے بڑا دعویٰ کردیا
بھارت میں چھت سے لٹکنے والی دس لاشوں کا معمہ پولیس نے حل کرلینے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس کے مطابق مبینہ خودکشی کرنے والے 11 افراد کے گھر سے ملنے والی دستاویز سے پتہ چلتا ہے کہ پراسرار موت کی وجہ روحانیت کے حصول کے لیے قربانی دینا تھی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس گزشتہ روز دہلی کے نواحی علاقے کے ایک گھر سے ملنے والی 11 لاشوں کا معمہ حل کرنے کے قریب پہنچ گئی ہے۔ گھر کی نچلی منزل پر اشیائے صرف کی دکانیں چلانے والا یہ خاندان انتہائی مذہبی تھا اور برادری یا اہل محلہ سے بھی کوئی تنازعہ نہیں تھا۔ ابتدائی طور پر یہی لگتا ہے کہ پُر اسرار موت کی وجہ کسی مذہبی رتبے کا حصول ہو۔ شمالی دہلی کے ایڈیشنل ایس پی وینیت کمار نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گھر سے ایک دستی نوٹ برآمد ہوا ہے۔ ہاتھ سے تحریر کردہ اس یادداشت میں پُراسرار روحانی عمل کرنے کی مشق موجود تھی اسی طرح اس تحریر میں روحانی قربانی کے جن طریقوں کا ذکر تھا وہ بالکل اسی طرح تھیں، جس طرح اس خاندان نے خودکشی کی۔ یعنی چھت سے لٹک کر اور منہ ڈھانپ کر خود کو موت کی آغوش میں دے دینا۔ گھر سے ملنے والے دیگر دو رجسٹرز میں موکش یعنی جسمانی اور روحانی نجات حاصل کرنے کے طریقے درج تھے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک تعلیم یافتہ، مذہبی اور خوشحال خاندان تھا جو اہل محلہ کی مالی معاونت کرتے اور ادھار پر اشیائے صرف بھی دے دیا کرتے تھے اور مذہبی و رفاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے، اسی طرح یہ خاندان اپنی دکان کے باہر روزانہ ایک قول زریں لکھ کر لٹکاتا تھا۔ اہل محلہ کی گواہی سے بھی پولیس کے اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ خاندان نے مذہبی رتبے کے حصول کے لیے خود کو بلی چڑھایا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز دہلی کے علاقے برارئی کے ایک مکان سے 11 افراد کی لاشیں ملی تھیں جن میں سے 10 لاشیں چھت سے لٹکی ہوئی ہیں اور ان کے منہ ڈھنپے ہوئے تھے جب کہ ایک ضعیف خاتون کی لاش فرش پر پڑی تھی۔ پولیس پوسٹ مارٹم رپورٹ ملنے کے بعد تفتیش کو حتمی طور مکمل کر کے اپنی رپورٹ 15 دن میں وزارت داخلہ کو پیش کرے گی۔