مریم نواز، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر انتخابات کی دوڑ سے بھی باہر
اسلام آباد: احتساب عدالت کے ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے کے بعد مریم نواز اور ان کے خاوند کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر انتخابات میں بھی حصہ نہیں لے سکیں گے۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو 10 سال قید کے علاوہ مریم نواز کو 7 سال اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا کا حکم بھی سنایا، جس کے بعد دونوں میاں، بیوی انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
واضح رہے کہ مریم نواز دو حلقوں سے آئندہ عام انتخاب میں حصہ لے رہی تھیں، انہیں قومی اسمبلی کے حلقہ 127 اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ 173 سے انتخابات لڑنا تھا، تاہم عدالتی فیصلے کے بعد اب ان کے کورنگ امیدوار الیکشن لڑیں گے۔
کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر قومی اسمبلی کے حلقہ 14 مانسہرہ ٹو سے انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتے تھے جو اب انتخابات نہیں لڑ سکیں گے، تاہم ان کے پاس احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدلیہ میں اپیل دائر کرنے کی صورت میں الیکشن میں لڑنے کا ایک آپشن موجود ہے۔
شریف خاندان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو 10 سال قید، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی۔
ایون فیلڈ کا ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف پر 80 لاکھ پاؤنڈ (ایک ارب 10 کروڑ روپے سے زائد) اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈ (30 کروڑ روپے سے زائد) جرمانہ بھی عائد کیا۔
اس کے علاوہ احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے لندن میں قائم ایون پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بھی دیا۔