جعلی بینک اکاؤنٹس کیس: تین بینک سربراہان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں تین نجی بینکوں کے سربراہان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) پر ڈالنے کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے رقوم کی منتقلی پر نوٹس کی سماعت کی، اس موقع پر ڈی جی ایف آئی اے نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق رپورٹ پیش کی۔
عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس رکھنے والے 7 افراد سمیت 13 بینیفشریز کو 12 جولائی کو طلب کرلیا جن میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور بھی شامل ہیں۔
سپریم کورٹ کی جانب سے طارق سلطان، ارم عقیل، محمد اشرف، محمد اقبال آرائیں اور دیگر افراد کو طلبی کے نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔
عدالت نے آئی جی سندھ کو تمام افراد کی پیشی یقینی بنانے کی ہدایت کی جب کہ عدالت نے اسٹیٹ بینک کو سمٹ بینک کی جمع کرائی گئی 7 ارب روپے کی ایکویٹی بھی روکنے کا حکم دے دیا۔
جعلی بینک اکاؤنٹس کے 13 بینیفشریز میں ناصر عبداللہ، انصاری شوگر ملز، اومنی پولیمئر پیکجز، پاک ایتھنول پرائیویٹ لمیٹڈ، چمبڑ شوگر ملز، ایگرو فارم ٹھٹھہ،زرداری گروپ، پارتھینون پرائیویٹ لمیٹڈ ، اے ون انٹرنیشنل، لکی انٹرنیشنل، لاجسٹک ٹریڈنگ، رائل انٹر نیشنل اور عمیر ایسوسی ایٹ شامل ہیں۔