گن اینڈکنٹری کلب کی تعمیر غیر قانونی قرار،سپریم کورٹ کا زمین سپورٹس بورڈکی تحویل میں دینے کا حکم
اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان نے کلب کے قیام سے متعلق پرویزمشرف دور کی قرارداد غیرقانونی قراردے دی اور کلب کی زمین پاکستان سپورٹس بورڈ کی تحویل میں دینے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ گن کلب کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے ،گن کلب میں مارکی بھی بنا دی گئی ، مارکی سپورٹس کلب کی حدود میں آرہی ہے توقبضہ کر لیں،کلب کی زمین سپورٹس بورڈٹیک اوورکرے
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اراضی پر گن کلب بنا لیا گیاعمارت کو قانونی منظوری موجود نہیں ،جن لوگوں نے گن کلب کی ممبر شپ لی اپنے رسک پر لی ،اراضی پر اب پولی کلینک بنے گا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں بنچ نے غیرقانونی اراضی اور تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت کی ،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کتنے سال کیلئے زمین سپورٹس بورڈکو لیز دی ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ 33 سال کیلئے زمین لیزپر دی گئی تھی ،چیف جسٹس نے کہاکہ عدالت عظمیٰ کی عمارت صرف 13 ایکڑ میں ہے ،سپورٹس کمپلیکس کو 145 ایکڑزمین کیسی دی گئی ،کیاصرف اس وقت کے صدر کے حکم پرا راضی دے دی گئی،چیف جسٹس نے کہا کہ سی ڈی اے کسی کو اپنی مرضی سے زمین الاٹ نہیں کر سکتا،سی ڈی اے نے سپورٹس بورڈکو145 ایکڑزمین الاٹ کی تھی ۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ سپورٹس کی سرگرمیاں ضرور ہونی چاہئیں،پولی کلینک میں مریضوں کی لائنیں لگی ہیں ،پولی کلینک میں لوگ مر رہے ہیں،اب گن اینڈکنٹری کلب کی زمین پرپولی کلینک بنے گا۔
سپریم کورٹ نے کلب کے قیام سے متعلق پرویزمشرف دور کی قراردادغیرقانونی قراردیتے ہوئے زمین پاکستان سپورٹس بورڈکی تحویل میں دینے کاحکم دے دیا،عدالت نے تعمیر کی گئی مارکی بھی پاکستان سپورٹس بورڈکودینے کی ہدایت کردی اور سروے آف پاکستان کو 2 ہفتے میں 145 ایکڑزمین کی حدبندی کاحکم دیتے ہوئے دی گن اینڈکنٹری کلب کے ملازمین کوسپورٹس بورڈمیں ضم کرنے کاحکم دے دیا۔عدالت نے دی گن اینڈکنٹری کلب کے ممبران کی فیس واپسی کامعاملہ وزارت کے سپردکردیا۔