پکڑے جانے والےٹی ٹی پی کے ترجمان احسان اللہ احسان نے ہارون بلور کے بارے میں کیا کہا تھا؟ ایسا انکشاف کہ ہر پاکستانی کو غصہ آ جائے
پشاور : عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماءبشیر احمد بلور 2012ءمیں ایک خودکش حملے جاں بحق ہو گئے تھے اور گزشتہ روز ان کے بیٹے ہارون بلور بھی دہشت گردی کی کارروائی میں نشانہ بن گئے۔ خودکش حملے میں ہارون بلور کی موت پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا 2013ءمیں جاری ہونے والا ایک بیان منظرعام پر آیا ہے جس میں ہارون بلور کے بارے میں ایسی بات کہی گئی تھی کہ سن کر ہر پاکستانی طیش میں آ جائے۔ ڈیلی ڈان کے مطابق بشیر بلور پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی کے ترجمان احسان اللہ احسان نے کہا تھا کہ”ہمارا اصل ٹارگٹ ہارون بلور تھے تاہم بدقسمتی سے غلام احمد بلور زخمی ہو گئے۔“رپورٹ کے مطابق احسان اللہ احسان، جو بعدازاں پکڑا گیا تھا، کے اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کتنے عرصے سے ہارون بلور کو نشانہ بنانے کی کوششوں میں تھے اور گزشتہ روزاس میں کامیاب ہو گئے۔ ہارون بلور کی زندگی کو اتنا واضح خطرہ ہونے کے باوجود سکیورٹی اداروں نے ان کی حفاظت کے لیے کیا کچھ کیا اور خود انہوں نے کس قدر بے احتیاطی کا مظاہرہ کیا، یہ وہ سوالات ہیں جن پر بحث جاری رہے گی۔واضح رہے کہ ہارون بلور پر ہونے والے خودکش حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 20ہو چکی ہے، جن میں حلقہ پی کے 78سے اے این پی کا ایک امیدوار بھی شامل ہے۔