بچوں کو دہشتگردی کے الزام میں سزا دینے کا قانون منظور
اسرائیلی پارلیمان نے بچوں کو سزا دینے کے قانون کو پاس کرنے کیلئے جواز بنایا کہ فلسطینی نوجوانوں کی جانب سے حملوں میں اضافے کے مذکورہ قانون بنایا گیا ہے، یوتھ بل کے تحت حکام کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ اقدام قتل کے جرم میں چودہ سال سے کم عمر نابالغ لڑکے یا لڑکی کو قید کی سزا سنا سکتے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال اکتوبر سے مقبوضہ علاقے میں فلسطینیوں پر مظالم میں اضافہ ہوا ہے، اکتوبر سے ابتک دو سو اٹھارہ فلسطینی اسرائیلی مظالم کا نشانہ بن کرشہید جبکہ سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔
اقوام متحدہ میں فلسطینی دفتر کی ناظم الامور نادیہ رشید نے کہا ہے کہ فلسطینی بچوں کو اسرائیلی دہشت گردی اور قتل عام کا سامنا ہے اور اب تک چالیس فلسطینی بچے اسرائیلی فوجیوں کی وحشیانہ فائرنگ میں شہید ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متعدد فلسطینی بچوں کو غیرقانونی طریقے سے کھلے عام موت کے گھاٹ اتارا گیا ہے، اسرائیلی فوجی محض اس شک کی بناء پر فلسطینیوں کو حملوں کا نشانہ بناتے ہیں کہ وہ مسلح ہیں اور ان پر حملہ کیا جانا چاہئے۔