انتخابات 2018، الیکشن کمیشن اپنی ساکھ برقرار نہ رکھ سکا، کئی سیاسی جماعتوں نے نتائج مسترد کردیئے
حالیہ انتخابات میں کئی سیاسی جماعتوں نے انتخابی نتائج مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے رویے کو جانبدارانہ قرار دیا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر شہبازشریف نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نتائج مسترد کرنے کا اعلان کیا اور اگلے دو دن میں نیا لائحہ عمل دینے کا اعلان کیا ہے۔ ادھر جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اپنے آبائی حلقے ڈی آئی خان سے دونوں نشستیں ہارنے کے بعد میدان میں آگئے ہیں اور انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن پہ دھاندلی کے الزامات عائد کئے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی الیکشن کمیشن کے کردار پہ شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور انتخابی نشائج کو مشکوک قرار دیا ہے ۔ اسی طرح ایم کیو ایم نے حالیہ انتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگائے ہیں جبکہ پی ایس پی نے بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ تحریک لبیک یارسول اللہ نے اپنے کارکنوں کو سڑکوں پہ نکلنے کی کال دی ہے اور پولنگ سٹیشنز کے گھیراو کا حکم دیا ہے جبکہ کالعدم سپاہ صحابہ کے رہنما احمد لدھیانوی نے بھی دھاندلی کے الزامات عائد کرکے کارکنوں کو باہر نکلنے کی کال دی ہے۔ دوسری جانب مولانا فضل الرحمن نے دو دن میں آل پارٹیز کانفرنس کی کال دی دہے۔