انتخابات میں صرف دھاندلی نہیں بدترین جھرلو پھیرا گیا،سویلین مارشل لاء کسی صورت قبول نہیں کریں گے:فضل الرحمان
اسلام آباد: متحدہ مجلس عمل(ایم ایم اے) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے عام انتخابات کو دھاندلی زدہ اور نتائج کو یکسر مسترد کرتے ہوئے احتجاجی تحریک چلانے کیلئے آل پارٹیز کانفرنس طلب کر لی ہے اور کہا ہے کہ پاکستان پر جبر کی حکومت مسلط نہیں ہونے دیں گے،الیکشن تو ہوا لیکن یہ عوامی مینڈیٹ نہیں ہے ، الیکشن کمیشن صاف اور شفاف انتخابات کرانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے، انتخابات کے ذریعے غیر ملکی ایجنڈے کو ملک پر مسلط کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں ،سویلین مارشل لاء کسی صورت قبول نہیں کریں گے،انتخابات میں صرف دھاندلی نہیں بلکہ بدترین جھرلو پھیرا گیا ہے۔نجی ٹی وی چینل ’’جیو نیوز ‘‘ کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ عوامی مینڈیٹ پر بد ترین ڈاکا ڈالاگیاہے،ایم ایم اے الیکشن نتائج سرے سے تسلیم نہیں کرتی ،مستردکرتی ہے،مسلم لیگ ن ،پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر متفقہ لائحہ عمل طے کریں گے،لگتاہے پریزائیڈنگ افسر،آر اوز اورڈی آر اوز مکمل بے اختیار تھے،لگتاہے پی اوز ،آر اوز،ڈی آر او یر غمال تھے،مغرب کے بعد سے نتائج روک دیے گئے ابھی تک نتائج بنا بنا کر پیش کیے جا رہے ہیں،کل اے پی سی میں اپنا موقف پیش کریں گے،تمام سیاسی جماعتوں کا مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے کہاکہ اے پی سی میں پاکستان مسلم لیگ ن نے شرکت پر آمادگی کا اظہار کیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے صدر آصف علی زرداری سے رابطے کئے جارہے ہیں اسی طرح اے این پی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے،ہم موجوداہ انتخابات کو کالعدم قرار دینے کیلئے تحریک چلائیں گے اور ملک پر ایسے نتائج مسلط نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے عمران خان کی وکٹری سپیچ کے حوالے سے کہا کہمیٹھی میٹھی باتیں نہ کی جائیں،ایسی بہت تقاریر سنی ہیں ،میں25،25 ہزار کی لیڈ سے جیتتارہاہوں ،الیکشن کالعدم کرانے کیلیے سب کواتفاق رائے پرلائیں گے،ہم صرف ایک حلقہ کھولنے کی نہیں الیکشن کالعدم کرانے کی بات کر رہے ہیں ۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ عمران خان کی جانب سے حلقے کھولنے کی پیشکش کو پیشکش نہیں سمجھتا اور مسترد کرتے ہیں، ملک میں انتخابات کی صورت میں غیر ملکی ایجنڈے کو مسلط کرنے کی سازش کی جارہی ہے،ہم پاکستان میں جبر کی حکومت مسلط نہیں ہونے دیں گے، اس وقت ایک سویلین کی شکل میں ملک پر مارشل لا مسلط کیا جارہا ہے جسے ہم تسلیم نہیں کریں گے،ہم پہلے بھی مارشل لا میں جیلیں دیکھ چکے ہیں، دوسری جماعتوں کے ساتھ ملکر پی این اے طرز کی پرجدوجہدکریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ دوہزار تیرہ میں دھاندلی کا الزام ایک پارٹی نے لگایا اس وقت دیگر سیاسی جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات عائد نہیں کئے تھے اور ان کا مطالبہ چار حلقوں سے بڑھ کر 10پھر 50حلقوں کا مطالبہ سامنے آیا اور اس وقت کی حکومت اُن کے مطالبات کو تسلیم کرتی رہی لیکن ہمارامطالبہ کسی ایک پولنگ سٹیشن کے بارے میں نہیں ہے بلکہ ہم پورے انتخابات کو ہی تسلیم نہیں کرتے اور یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ پورے ملک کا الیکشن کالعدم قرار دیا جائے۔