امریکی شہری کے کاغذات مکمل ہیں تو گرفتاری کیوں
راولپنڈی کے مقامی جج نوید اقبال کی عدالت میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے ملزم میتھیو کو پیش کیا۔
ملزم نے سماعت شروع ہونے سے پہلے عدالت کو بتایا کہ اس نے پاکستان میں شادی کر رکھی ہے اور وہ اپنے بچوں سے ملنے پاکستان آیا تھا۔ اُنھوں نے کہا کہ اُس نے ہوسٹن میں پاکستانی قونصل خانے سے ویزا حاصل کیا تھا جس کی بنا پر وہ پاکستان آیا ہے۔
میتھیو بیرٹ نے کہا کہ اُن پر حساس تنصیبات میں داخل ہونے کا الزام ثابت نہیں ہوا جس کی بنا پر سپریم کورٹ نے اُن کے خلاف درج ہونے والا مقدمہ ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔
سماعت کے دوران ملزم اس بارے میں کوئی دستاویزی ثبوت عدالت میں پیش نہیں کرسکا۔ اس مقدمے کے سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ملزم کے خلاف ماضی میں درج ہونے والے مقدمات ابھی تک موجود ہیں اور اُن مقدمات کی تفتیش بھی ملزم سے کی جائے گی۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم میتھیو بلیک لسٹ قرار دیے جانے کے بعد امریکہ میں بھی گرفتار ہوا تھا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ ملزم کے خلاف کونسے مقدمات امریکہ اور پاکستان میں درج ہیں جس پر تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ اس کی تفتیش مکمل ہونے کے بعد اس بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔
عدالت نے ملزم کو یقین دلایا کہ اس کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی اور عدالت نے تفتیشی ٹیم کو حکم دیا کہ اس مقدمے کی تفتیش میں تمام قانونی تقاضے پورے کرے۔
تفتیشی افسر نے ملزم کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کی استدعا کی تاہم عدالت نے ملزم میتھیو بیرٹ کاتین روزہ جسمانی ریمانڈ دے کر تفیشی ٹیم کے حوالے کردیا۔ عدالت نے ملزم کو 12 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔