دنیا

ریو اولمپکس 2016: صحافیوں کی بس پر فائرنگ،

برازیل میں جاری ریو اولمپکس 2016 میں نامعلوم افراد کی جانب سے صحافیوں کی بس پر فائرنگ کردی گئی جس سے بس کے شیشے ٹوٹ گئے۔ فائرنگ سے 2 صحافی معمولی زخمی ہوگئے۔

حکام کے مطابق بس میں سوار صحافی باسکٹ بال میچ کی کوریج کے بعد واپس آرہے تھے۔ بس میں کل 12 افراد سوار تھے جن میں 4 مقامی اور 8 غیر ملکی صحافی شامل تھے۔ زخمی ہونے والا ایک ترک اور ایک بیلا روس کا صحافی ہے جنہیں شیشہ لگنے سے زخم آئے ہیں۔

واقعہ کے بعد فوری طور پر بس کو پولیس کے حفاظتی دستے میں میڈیا سینٹر پہنچا دیا گیا۔

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریو ڈی جنیرو میں ڈیوڈورو سے بارا تک کے سفر کے دوران بس پر کوئی چیز پھینکی گئی جس سے بس کے شیشے ٹوٹے تاہم سیکیورٹی ایجنسیاں واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہیں اور ان کی رپورٹ کے بعد ہی مزید بات کی جاسکتی ہے۔

بس میں سوار ارجنٹینا کے ایک صحافی کے مطابق جب یہ واقعہ ہوا تو سب بس کے فرش پر لیٹ گئے اور خود کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اندازہ نہیں کر سکے کہ بس کو نشانہ بنانے والی گولیاں تھیں یا پتھر۔

واضح رہے کہ اولمپکس کے انعقاد سے قبل ہی منتظمین کو دہشت گردانہ حملوں سے خبردار کیا جا چکا ہے۔ اس سے ایک روز قبل ڈیوڈورا کے ایک ہوٹل میں عارضی طور قائم میڈیا روم پر بھی فائرنگ کی گئی اور ایک گولی چھت کو توڑتی ہوئی ایک میڈیا کارکن کے قریب گری۔

اسی روز مینز سائیکل روڈ ریس میں فنشنگ لائن کے قریب حکام نے دھماکہ خیز مواد برآمد کیا۔

ایک اور واقعہ میں کوپکے بانا پیلس ہوٹل کے قریب مشکوک پیکٹ دھماکے سے پھٹ گیا۔ واقعہ میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close