دنیا

اوباما اور ہلیری دولتِ اسلامیہ کے بانی ہیں

رپبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست فلوریڈا کے شہر فورٹ لاڈرڈیل میں تقریر کرتے ہوئے کہا: ’وہ (دولتِ اسلامیہ والے) بہت سے پہلوؤں سے صدر اوباما کا احترام کرتے ہیں۔ وہ دولتِ اسلامیہ کے بانی ہیں۔‘

انھوں نے اس بات پر زور دینے کے لیے اسے تین بار دہرایا۔

اس تقریر میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے اوباما کا پورا نام لیا، ’براک حسین اوباما۔‘

ٹرمپ نے اپنی حریف ہلیری کلنٹن کو بھی ملوث کرتے ہوئے کہا کہ وہ دولتِ اسلامیہ کی شریک بانی ہیں۔

ٹرمپ ایک عرصے سے اوباما اور ان کی سابق وزیرِ خارجہ ہلیری کلنٹن پر الزام لگاتے رہے ہیں کہ انھوں نے اپنی پالیسیوں سے عراق میں طاقت کا خلا پیدا کر دیا جس سے دولتِ اسلامیہ کو پنپنے کا موقع ملا۔

دوسری جانب ہلیری کلنٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک بیان، جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اسلحہ رکھنے کے حقوق کے حامی ہلیری کو جیتنے سے روک سکتے ہیں، کے بارے میں کہا کہ وہ لوگوں کو تشدد پر اکسا رہے ہیں۔

ریاست آئیووا کے شہر ڈے موئنز میں بات کرتے ہوئے کلنٹن نے کہا کہ ’الفاظ کے بےتحاشا مضمرات ہو سکتے ہیں۔‘

کلنٹن نے یہ بھی کہا کہ ٹرمپ کا صدر بننے کا مزاج ہی نہیں ہے۔

انھوں نے کہا: ’کل نے ہم نے ڈونلڈ ٹرمپ کے تبصروں کے طویل سلسلے میں ایک اور تبصرہ دیکھا جس میں انھوں نے حدیں پار کی ہیں۔ ان کی ایک گولڈ سٹار خاندان کے ساتھ سرسری بےرحمی کا برتاؤ، ان کی سرسری تجویز کہ زیادہ ملکوں کے پاس ایٹمی اسلحہ ہونا چاہیے، اور اب تشدد پر سرسری طور پر اکسانے کا واقعہ۔

’ان میں سے ہر ایک سے ظاہر ہوتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکی صدر اور کمانڈر ان چیف بننے کا مزاج ہی نہیں ہے۔‘

ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ روز شمالی کیرولائنا میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عندیہ دیا تھا کہ اسلحہ رکھنے کے حقوق کی وکالت کرنے والے ہلیری کلنٹن کو اقدار میں آنے سے روک سکتے ہیں۔

ان کے اس بیان کے بعد آن لائن تنقید کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا جن میں لوگوں کا کہنا تھا کہ ٹرمپ اپنے حامیوں کو تشدد پر اکسا رہے ہیں۔

تاہم ان کی مہم کی ٹیم نے وضاحت کی کہ اس بیان سے ڈونلڈ ٹرمپ کا مقصد گن رائٹ کی حمایت کرنے والوں کو بیلٹ باکس تک لانا تھا تاکہ سیاسی طور پر تبدیلی آ سکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close