کراچی، منشیات فروشوں کیخلاف پولیس آپریشن کے دوران نوجوان کی ہلاکت پر احتجاج
کراچی: شہرِ قائد میں سپرہائی وے پر واقع خلجی گوٹھ میں منشیات فروشوں کے خلاف پولیس کے آپریشن کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں ایک 17 سالہ نوجوان جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔ سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر شیراز نذیر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ پولیس نے خلجی گوٹھ میں منشیات فروشوں جنت گل اور ابراہیم کے اڈے پر سرچ آپریشن کیا، جس کے دوران منشیات فروشوں نے پولیس پر فائرنگ کردی۔ ایس ایس پی کے مطابق منشیات فروشوں نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا، جس سے چند پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ شیراز نذیر نے مزید بتایا کہ پولیس کی جوابی کارروائی کے دوران منشیات فروش زخمی ہوا جبکہ پولیس نے 2 منشیات فروشوں کو گرفتار کرلیا۔
علاقہ مکینوں کا موقف
دوسری جانب علاقہ مکینوں کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے خلجی گوٹھ میں چھاپہ مار کے 10 افراد کو حراست میں لیا اور واپس جانے سے پہلے ہوائی فائرنگ کی۔ علاقہ مکینوں کے مطابق پولیس کی فائرنگ کی زد میں آکر ایک نوجوان جاں بحق جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا۔ جاں بحق نوجوان کی شناخت 17 سالہ بلال کے نام سے ہوئی ہے۔ واقعے میں زخمی ہونے والے 18 سالہ نوجوان شکیل کو طبی امداد کے لئے جناح اسپتال منقل کردیا گیا۔
واقعے کے خلاف احتجاج
واقعے کے خلاف علاقہ مکینوں نے موٹر وے ایم 9 پر جاں بحق نوجوان کی لاش کے ہمراہ احتجاج کیا اور سپرہائی وے کے دونوں ٹریک ٹریفک کے لئے بند کردیئے۔ اس دوران مظاہرین نے پولیس موبائل اور گڈاپ تھانے پر پتھراؤ بھی کیا۔ جس پر پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لئے شیلنگ کی گئی۔
اے آئی جی امیر شیخ نے نوٹس لے لیا
اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) امیر شیخ نے موٹر وے ایم 9 پر پولیس کی مبینہ فائرنگ کا نوٹس لے کر واقعے کی تحقیقات کے لئے ڈی آئی جی کی نگرانی میں تحقیقاتی ٹیم بنادی۔ اے آئی جی امیر شیخ نے واقعے کی فوری انکوائری اور ذمہ داروں کا تعین کرکے رپورٹ دینے کی ہدایت بھی کی۔ امیر شیخ کا کہنا تھا کہ فائرنگ میں اگر پولیس ملوث ہوئی تو ذمہ داروں کا تعین کرکے مقدمہ درج کیا جائے گا۔