پنجاب

اے پی سی، اپوزیشن مشترکہ صدارتی امیدوار لانے پر متفق

مری: متحدہ اپوزیشن کی جانب سے صدارتی انتخاب کے لئے مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ کرلیا گیا، تاہم اس کے نام کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ سابق وزیرِاعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کی رہائش گاہ پر آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) منعقد کی گئی جس میں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے صدارتی انتخاب میں مشترکہ امیدوار لانے کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

اے پی سی کے بعد دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے بتایا کہ اجلاس میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی مذمت کی گئی۔ انہوں نے موجود حکومت پر زور دیا کہ وہ لوگوں بالخصوص اپوزیشن کے عوامی نمائندوں کی جان و مال کے تحفظات کے لئے اقدامات اٹھائے۔

مشترکہ صدارتی امیدوار لانے کے بارے میں مشاورت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ دیگر جماعتوں نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو کل (اتوار) تک امیدوار کے نام کا اعلان کرنے کا اختیار دے دیا ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے وفد نے اپنی قیادت کو اعتماد میں لینے کے لئے رات تک کا وقت مانگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن رہنماؤں کو جو دھمکی آمیز کالیں موصول ہورہی ہیں، اجلاس میں اس پر خدشات اور تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے، اسی طرح اے این پی کے میاں افتخار حسین کو بھی شدید نوعیت کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ان دھمکیوں کا فوری نوٹس لے اور اپوزیشن رہنماؤں کی سیکیورٹی کا بندوبست کرے۔

احسن اقبال نے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے حوالے سے کہا کہ الیکشن کمیشن اس معاملے میں انتہائی عجلت کا مظاہرہ کررہی ہے، اے پی سی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے ضمنی الیکشن میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس مری میں نواز شریف کی رہائش گاہ پر منعقد کی گئی ہے جس میں شرکت کے لئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے)، نیشنل پارٹی (این پی) اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سمیت دیگر جماعتوں کے وفود نے اے پی سی میں شرکت کی۔

ایم ایم اے کے مولانا فضل الرحمٰن، اے این پی کے میاں افتخار حسین اور غلام احمد بلور اے پی سی میں شریک ہوئے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف پہلے سے ہی رہائش گاہ میں موجود تھے، جبکہ اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انظامات کئے گئے تھے۔ نواز شریف کی رہائش گاہ پر پہنچے والے پی پی پی کے وفد میں سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف، شیری رحمٰن، سید خورشید شاہ اور قمرالزمان کائرہ شامل تھے۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرِداخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت کی کوشش ہے کہ وہ صدارتی امیدوار کے لئے مشترکہ امیدوار سامنے لائے اور اس حوالے سے مشاورت ہوگی۔ اس موقع پر نواز شریف کی رہائش گاہ پہنچنے والے سابق وزیرِ سیفران عبدالقادر بلوچ کو سیکیورٹی گارڈ نے روک لیا اور بتایا کہ ان کا نام مہمانوں کی فہرست میں نام شامل نہیں ہے، تاہم تعارف کروانے کے بعد عبدالقادر بلوچ کو اندر جانے کی اجازت دے دی گئی۔

واضح رہے کہ صدرِ مملکت ممنون حسین کے عہدے کی میعاد 8 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے، جبکہ ملک کے نئے صدر کے لئے 4 ستمبر کو انتخاب ہوگا۔ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے ڈاکٹر عارف علوی کو صدارتی امیدوار نامز کیا گیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کیا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close