ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ نوازشریف اینڈ پارٹی خرانہ لوٹ کر چلے گئے، ملک کو روزانہ 6 ارب کا سود ادا کرنا پڑتا ہے، ریلوے کو 38 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے اور قومی ادارے پر 25 ارب روپے کا قرضہ ہے، اس ادارے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئے بہت سے اہم فیصلے کرنا ہوں گے، سب سے پہلے اس میں افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنا ہوگا، ریلوے میں 23 ہزار افراد درکار ہیں تاہم فوری طور پر 10 ہزار ملازمین کو بھرتی کرنے کی سمری وزیراعظم عمران خان کو بھیج دی ہے جب کہ وزیراعظم سے تمام ریل ملازمین کا ایک گریڈ بڑھانے کی درخواست بھی کی ہے
وفاقی وزیرنے بتایا کہ گولڑہ ریلوے اسٹیشن کو تفریحی گاہ اورمیوزیم بنانے جارہے ہیں، لاہور اورکراچی میں چند قیمتی پلاٹ بیچ رہے ہیں اس سے ریلوے اپنے پاؤں پرکھڑا ہوسکے گا، کراچی ریلوے اکنامی کے لیے شہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے لاہور ہیڈ کوارٹرز سے ریلوے کا بڑا حصہ کراچی منتقل کیا جارہا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ تین نئی ٹرینیں شروع کی جارہی ہیں، پہلی ٹرین یکم اکتوبر کو فیصل آباد ایکسپریس کے نام سے لاہور فیصل آباد کے درمیان نان اسٹاپ چلے گی،دوسری ٹرین موئن جو دڑو ایکسپریس 16 اکتوبر سے چلائی جائے گی، اور یہ ٹرین لاڑکانہ ، سیہون شریف اور جامشورو تک چلے گی، جبکہ تیسری ٹرین روہی ایکسپریس 16 اکبوترسے پنوں عاقل ،گھوٹکی اورصادق آباد چلے گی۔ 7ریلوے ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں ریزرویشن کے اوقات 4 گھنٹے بڑھا کر رات 12 بجے تک کردیے، ملتان ، سکھر ، کراچی ، راولپنڈی ، لاہور کے ریزرویشن کے اوقات رات12 بجے تک ہوں گے، اور 30 دسمبر تک ریلوے کی ریزرویشن کے اوقات 24 گھنٹے کردیے جائیں گے۔