سوئٹزرلینڈ میں برقع پر پابندی عائد
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سوئٹزر لینڈ کی وفاقی ریاست سینٹ گالن میں برقع پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے ریفرنڈم “Burqa Ban” کا انعقاد ہوا۔ ریفرنڈم میں 65 فیصد لوگوں نے نقاب پر پابندی عائد کرنے کی حمایت کی تاہم مجموعی طور پر عوام نے اس ریفرنڈم سے خود کو الگ رکھا اور صرف 36 فیصد افراد نے رائے دہی میں حصہ لیا۔
قبل ازیں سوئٹزرلینڈ کے تین دیگر ریاستوں میں بھی ریفرنڈم کرائے گئے تھے لیکن وہاں کے عوام نے برقعے پر پابندی کی تجویز کو مسترد کردیا تھا۔
سینٹ گولن میں برقع پر پابندی کی بازگشت گزشتہ برس پارلیمنٹ میں سنی گئی جب اراکین نے چہرہ ڈھانپنے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک قرار داد پیش کی تھی۔ قرارداد میں کہا گیا تھا کہ ایسے افراد پر جرمانہ عائد کیا جانا چاہیے جو اپنے چہروں کو اس طرح چھپاتے ہیں کہ شناخت ممکن نہ رہے۔
یہ قرارداد اس وقت پیش کی گئی تھی جب ایک طالبہ اپنے چہرے کو مکمل طور پر ڈھانپ کر اسکول آنے کا واقعہ رونما ہوا تھا۔ طالبہ کی صرف آنکھیں نظر آرہی تھیں جس کے باعث اس کی شناخت ممکن نہیں تھی۔ اسکول انتظامیہ نے طالبہ کو اسکول کارڈ پیش کرنے تک کلاس میں داخل ہونے نہیں دیا تھا۔
پارلیمنٹ کے کئی اراکین اور سماجی تنظیموں نے نقاب کو زاتی معاملہ قرار دے کر کسی بھی قسم کی پابندی یا جرمانے سے پہلے ریفرنڈم کرانے کی تجویز دی تھی۔ جس کے بعد سوئٹزرلینڈ کی یہ چوتھی ریاست ہے جہاں نقاب پر پابندی عائد کرنے کے لیے ریفرنڈم کرایا گیا۔