سندھ اسمبلی میں کالا باغ ڈیم کے خلاف اور بھاشا ڈیم کی حمایت میں قرارداد جمع کرائی گئی ہے، قرارداد پر پی ٹی آئی، ایم کیو ایم اور جی ڈی اے ارکان کے دستخط ہیں۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سندھ سمیت 3 صوبے کالا باغ ڈیم کے خلاف متفقہ قراردادیں منظور کرچکے ہیں۔ کالا باغ ڈیم ایک متنازعہ منصوبہ ہے جس پر کوئی اتفاق رائے نہیں ہے لہذا ایسا منصوبہ جسے تین صوبوں کی عوام مسترد کرچکی ہے کسی صورت نہیں بننا چاہئے۔ آبی وسائل پر سب کا حق ہے کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے سندھ کو نقصان ہوگا اور صوبے کے عوام کو کالا باغ ڈیم پر شدید خدشات ہیں۔
متحدہ اپوزیشن نے قرارداد کے زریعے بھاشا ڈیم کی تعمیر کو ملک کے لئے ناگزیر قرار دیا اور کہا ہے کہ بھاشا ڈیم پر تمام صوبوں کا اتفاق رائے ہے اور اس منصوبے پر کسی کو خدشات نہیں ہیں۔ بھاشا ڈیم پاکستان کے بہتر مستقبل کے لئے ضروری ہے۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متحدہ اپوزیشن کے رہنماؤں فردوس شمیم نقوی، ایم کیوایم کے کنور نوید جمیل، جی ڈی اے کے بیرسٹر حسنین مرزا نے کہا کہ ہم آبی منصوبوں کے خلاف نہیں لیکن جس منصوبے کو ملکی اکثریت رد کرچکی ہے وہ منصوبہ تعمیر نہیں ہونا چاہئیے۔
سندھ سمیت ملک کی تین اسمبلیاں کالا باغ ڈیم کو مسترد کرچکی ہیں، کالا باغ ڈیم قومی مفاد کے خلاف ہے۔ سندھ اسمبلی 4 مرتبہ پہلے بھی اس منصوبے کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کرچکی ہے، آج ہم پانچویں بار اس متنازعہ منصوبے کو رد کرنے جارہے ہیں۔ متحدہ اپوزیشن کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ کرپشن چھپانے کے لئے سازشی عناصر نے کالا باغ ڈیم جیسے متنازعہ منصوبے کا شوشا چھوڑا ہے جس میں کوئی حقیقت نہیں ہے