ظلم کی انتہا،بیٹی کے فارم کیلئے آنیوالے باپ کیساتھ سرکاری کالج کے کلرک کا ایسا سلوک کہ آپکی روح بھی کانپ اٹھے گی
اسلام آباد: ہالہ میں ڈگری کالج میں دو بیٹوں اور ایک بیتی کے فارم کی خاطر آنے والے شخص نے کلرک بابو سے مضامین کا پوچھ لیا جس پر کلرک بابو طیش میں آ گئے اور نہ آؤ دیکھا نہ تاؤ اور باپ کودھمکانا شروع کر دیا جس پر متاثرہ شخص کلرک کی منتیں کرتا رہا نہ ماننے پر
باپ نےاپنے اولاد کے مستقبل کی خاطر کلرک کے پاؤں پکڑ لیے ۔تفصیلات کے مطابق ہالہ نیوسعید آباد کے ڈگری کالج طالب المولیٰ کے عملے کی من مانیاں حد سے بڑھ گئیں، بیٹی کا فارم حاصل کرنے والے باپ سے کالج سٹاف نے تضحیک آمیز سلوک کیا۔ بتایا گیا ہے کہ ہالہ میں ظفراللہ نامی شخص اپنی بیٹی کا ایم اے فائنل کا فارم حاصل کرنے کیلئے کالج آیا جس کے دوران سبجکیٹ معلوم کرنے پر کالج کلرک طیش میں آگیا۔کالج پرنسپل کو شکایت کرنے پر تمام سٹاف یکجا ہوگیا اور ظفراللہ سے کہا کہ تم نے ہماری بے عزتی کروائی ہے، پرنسپل کو کیوں بتایا۔ کلرک نے غضبناک ہوتے ہوئے کرسیوں کو لاتیں ماریں اورلوگوں کے سمجھانے بجھانے پر بھی کسی کی ایک نہ سنی۔متاثرہ شخص ظفراللہ نے بتایا کہ اسکے دو بیٹے اور بیٹی کالج میں زیر تعلیم ہیں ان کو کالج سے نکلوانے کی دھمکی دی۔ کلرک نے پیر پکڑکر معافی مانگنے پر مجبورکیا۔ کالج پرنسپل نے موقف اختیار کیا کہ مجھے معاملے کا بتایاگیا تو ظفراللہ اور سٹاف کی صلح کروادی۔ متاثرہ شخص نے وزیراعلیٰ سندھ اور بلاول بھٹو زرداری سے نوٹس لینے کی اپیل کردی۔