آسیب کا سایہ یا کچھ اور؟
گلگت میں نجی سکول میں ایک درجن سے زائد طلباء و طالبات بیہوش ہو گئیں، سکول انتظامیہ نے قریبی علاقوں سے عاملین کو بلوا لیا، خوف و ہراس کی وجہ سے سکول میں چھٹی کا اعلان کر دیا گیا، سکول اساتذہ کے مطابق سکول میں زیر تعلیم دو بچوں کے بارے میں شکایات تھیں کہ ان پر آسیب کا سایہ اور پریوں کے اثرات ہیں تاہم گذشتہ روز اچانک سکول میں متعدد طلباء بیہوش ہونا شروع ہوئے بعض طلباء خلاف روایت لڑنے جھگڑنے لگے اور حالات اساتذہ کے قابو سے باہر ہوگئے جس کے بعد سکول میں چھٹی کردی گئی۔ طلباء و طالبات اور والدین میں خوف و ہراس پھیل گیا، سکول انتظامیہ نے بتایا کہ حال ہی میں سکول کیلئے نئی عمارت لی گئی تھی اور عاملین کے بقول اس نئی عمارت میں جنات کا بسیرا ہے۔ اس کہ وجہ سے ان کے اثرات طلباء پر ظاہر ہو رہے ہیں۔
دوسری جانب گلگت میں موجود گرلز انٹر کالج میں بھی جنات کے اثرات کی شکایات سامنے آ رہی ہیں، جہاں وقتا فوقتا کئی طالبات بیہوش ہوتی ہیں، اساتذہ نے اپنی مدد آپ کے تحت جانوروں کی قربانی بھی دی، اس کے باوجود اثرات زائل نہیں ہورہے ہیں، گرلز کالج کے اساتذہ کا کہنا تھا کہ کالج میں عجیب و غریب آوازیں سنائی دیتی ہیں، اس حوالے سے چائلڈ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے انچارج سید مجاہد شاہ کا کہنا ہے کہ اس قسم کی شکایات متواتر سے سامنے آ رہی ہیں ہم نے تمام متعلقہ سکولوں کا ڈیٹا جمع کیا ہے جبکہ سرکاری سطح پر بھی رپورٹ مرتب کرلی گئی ہے۔ واضح رہے کہ گلگت بلتستان کے اکثر سکولوں میں طلباء خصوصا طالبات کا بیہوش ہونا معمول بن گیا ہے، چند ماہ پہلے شگر میں اور خپلو میں بھی کئی طالبات بے ہوش ہوگئی تھیں اس سے پہلے سکردو کی تحصیل روندو کے علاقے طورمک میں گرلز سکول کی ایک درجن سے زائد طالبات بے ہوش ہوگئی تھیں۔