حیدرآباد: پیپلز پارٹی کے مرکزی ترجمان سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ سب کو اڈیالہ جیل بھیجنے والے اب خود جیل جانے کی تیاری کریں، وزیراعظم عمران خان اور ان کے وزراء کو ابھی تک یہ یقین نہیں ہے کہ وہ حکومت میں ہیں، اسمبلی میں اب بھی وہی زبان بول رہے ہیں جو حزب اختلاف میں ان کا طرہ امتیاز تھا، ن لیگ کو ہم اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔ وہ کنٹونمنٹ بورڈ کے ایم کیو ایم کے کونسلر اقبال میمن کی اپنے ساتھیوں سمیت پیپلز پارٹی میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ وزیراعظم کسی بڑے میاں سے کم نہیں، پی پی نے ان سے بڑے آمروں کے دور میں سختیاں برداشت کی ہیں، پی پی کی قیادت اور کارکنوں کو پھانسی پر چڑھایا گیا، کوڑے مارے گئے، جیلوں میں ڈالا گیا، اس کے باوجود پی پی پاکستان کی حفاظت کرنے والے فوجی دستے میں شامل ہے، پی پی نے ہمیشہ جمہوریت کی بقاء کی جدوجہد کی ہے اور کرتی رہے گی۔
انہوں نے ایم کیو ایم کو چھوڑ کر پی پی میں شامل ہونے پر اقبال میمن اور ان کے ساتھیوں کو مبادکباد دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور ان کے وزراء کو آج بھی یقین نہیں آ رہا کہ ان کی حکومت ہے، اسی لئے آج بھی وہ وہی زبان استعمال کرتے ہیں جو کہ ماضی میں کر رہے تھے، ہم یہ ہرگز برداشت نہیں کریں گے، وہ معزز لوگوں کی بے عزتی کریں، ایسے وزراء کو لگام دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت زیادہ دنوں تک نہیں چلے گی، کچھ گائے، بھینس اور گاڑیاں فروخت کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، وزیراعظم کس گھر میں رہتا ہے اور کونسی گاڑی میں گھومتا ہے، عوام کو اس سے کوئی غرض نہیں، وزیراعظم قوم کی بھوک مٹانے کے بجائے بجلی گیس مہنگی کر رہے ہیں۔
مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ عمران خان نے بجلی سستی کرنے کا دعویٰ کیا تھا، آئی ایم ایف کے پاس جانے کے بجائے خودکشی کا اعلان کیا تھا، مگر ہم یہ دعا کرتے ہیں کہ اللہ ان کو لمبی عمر دے، ہم نے تو پہلے ہی کہا تھا کہ عمران خان آئی ایم ایف کی جانب ضرور جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ عمران خان اپنا سیاسی سفر جاری رکھیں اور قوم سے کئے بلند و بانگ دعوے پورے کریں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں آئینی اور قانونی مسائل پر ن لیگ کے ساتھ ہیں، ن لیگ کو ہرگز اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھاشا ڈیم کی تعمیر پر پی پی کو کوئی اعتراض نہیں، اس کی جگہ اور مقام تبدیل نہیں ہونا چاہیئے، چیف جسٹس کا بھاشا ڈیم کے حوالے سے اقدام قابل تحسین ہے، مگر ہم سمجھتے ہیں کہ بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے خطیر رقم درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے اداروں میں چھانٹی کے خلاف احتجاج جاری ہے، اظہار یکجہتی کے طور پر شرکت کی ہے۔