کھیل و ثقافت

رنگارنگ تقریب میں ریو اولمپکس ختم

تقریب کے دوران اولمپک پرچم جاپان کے شہر ٹوکیو کے سپرد کر دیا گیا ہے سنہ 2020 میں اگلے اولمپکس منعقد ہوں گے

بارش میں بھیگتے ماکارانا سٹیڈیم میں کارنیوال کی طرز پر منعقد کی جانے والی اس تقریب میں برازیل کے فن و ثقافت کو اجاگر کیا گیا۔

انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کے سربراہ ٹامس باخ نے کہا: ’ایک زبردست شہر میں زبردست اولمپکس منعقد کیے گئے۔ پچھلے 16 دنوں میں ایک متحد برازیل نے دنیا بھر کو تحریک فراہم کی، اور ان مشکل حالات میں سب کو زندگی سے لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کیا۔‘

باخ نے 16 روزہ مقابلوں کے بعد رسمی طور پر کھیلوں کے خاتمے کا اعلان کیا۔ اس دوران 206 ملکوں سے تعلق رکھنے والے 11,303 کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔

اس رات کا ایک یادگار لمحہ اس وقت دیکھنے کو ملا جب جاپان کے وزیرِاعظم شنزو آبے ایک بہت بڑے سبز پائپ کے اندر سے کمپیوٹر گیم کے کردار سپر ماریو کے روپ میں نمودار ہوئے۔

اس اختتامی تقریب کو دنیا بھر کے اربوں لوگوں نے ٹیلی ویژن کی سکرین پر دیکھا۔

مقابلوں کے دوران سب سے زیادہ طلائی تمغے امریکہ نے حاصل کیے جبکہ دوسرے نمبر پر برطانیہ اور چین تیسرے نمبر پر رہا۔

امریکہ نے 46 طلائی تمغوں سمیت کُل 121 تمغے جیتے۔ برطانیہ سونے کے تمغے جیتنے کے حوالے سے دوسرے نمبر پر رہا۔ برطانیہ نے 27 طلائی تمغے جیتے اور اس کے کُل تمغوں کی تعداد 67 رہی۔

ریو اولمپکس میں 1908 کے بعد برطانیہ نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

لندن 2012 کے مقابلے پر امریکہ اور برطانیہ نے مجموعی طور پر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ چین کو بڑا نقصان ہوا ہے اور اس نے 70 میڈلز حاصل کیے جبکہ گذشتہ اولمپکس میں اس کے تمغوں کی تعداد 88 تھی جس میں 39 طلائی تمغے تھے۔

چین نے اگرچہ برطانیہ سے زیادہ تمغے جیتے جن کی تعداد 70 رہی لیکن چین برطانیہ کے مقابلے میں ایک کم سونے کا تمغہ جیت سکا۔

کھیلوں کے دوران پاکستان کوئی تمغہ حاصل نہیں کر سکا جبکہ انڈیا نے ایک چاندی اور ایک کانسی کا تمغہ جیتا۔

اولمپکس کی اختتامی تقریب میں اولمپکس کا جھنڈا جاپان کے حوالے کیا گیا جہاں 2020 کے اولمپکس منعقد ہوں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close