وفاقی حکومت کے وزراء خود کو شہنشاہ سمجھ رہے ہیں، پیپلز پارٹی کا ہر دور میں احتساب ہوتا رہا ہے، سعید غنی
جیکب آباد: سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے وزراء خود کو شہنشاہ سمجھ رہے ہیں، پیپلز پارٹی کا ہر دور میں احتساب ہوتا رہا ہے، ہمیں احتساب کے نام سے ڈرانے کی کوشش نہ کی جائے، 18 ویں ترمیم کو ختم کرنے کی بات کرنے والے ملک کو جڑوں کو کھوکھلا کرنے کی سازش کررہے ہیں، نواز شریف کا اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ ان کا اپنا سیاسی فیصلہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں فراہمی آب کے منصوبے کے دورے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا گذشتہ 40 سالوں سے احتساب ہورہا ہے، ہر دور میں ہمارا ہی احتساب ہوا ہے یہاں تک کہ جب پیپلز پارٹی حکومت میں تھی تب بھی عدالتوں کے ذریعے ہمارا ہی احتساب ہوتا رہا ہے، ہمارے لئے احتساب کوئی نئی بات نہیں ہم ان چیزوں کے عادی ہیں، ماضی میں ہماری قیادت کے خلاف جو مقدمات کئے گئے ان کا جو حشر ہوا وہی حشر ان مقدمات کا ہوگا جو اب کئے جارہے ہیں، احتساب کے نام پر پیپلز پارٹی کی قیادت کے امیج کو خراب کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے، لیکن وقت نے ثابت کردیا کہ وہ الزامات جھوٹے ہوتے ہیں، اب اکاؤنٹس کا جو ڈرامہ رچایا گیا ہے یہ بھی وقت ثابت کرے گا کہ یہ بھی جھوٹ پر مبنی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا اپنا منشور اور سوچ ہے اور ہر جماعت اپنی سیاسی سوچ کو سامنے رکھ کر فیصلے کرتی ہے، ہر جماعت کا حق ہے کہ وہ کوئی بھی فیصلہ کرے اور یہ کہیں نہیں لکھا کہ ہر جماعت تمام نکات پر متفق ہوں، نواز شریف کا اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ ان کا حق ہے، وہ کوئی بھی فیصلہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ 18 ویں ترمیم کے خلاف بات کرتے ہیں ان کو اندازہ ہی نہیں کہ 18 ویں ترمیم کیا ہے، وزیراعظم سمیت چند وزراء کے علاوہ تحریک انصاف کی آنے والی نئی لاٹ کو آئین اور قانون کے متعلق کوئی معلومات ہی نہیں اور اگر کوئی قانون سے ناواقف وزیر 18 ویں ترمیم کے متعلق بات کرے گا تو اس کی بات کو اہمیت نہیں دی جائے گی، اگر کسی نے 18 ویں ترمیم کو ختم کرنے اور صوبوں کے حقوق کم کرنے کی کوشش کی تو یہ اتنا آسان کام نہیں ہے، ان کو اندازہ نہیں ہے کہ 18 ویں ترمیم سے پہلے صوبوں میں بڑی دوریاں تھیں جو اس ترمیم کے بعد ختم ہوئی ہیں، اگر یہ چاہتے ہیں کہ جنرل ضیاء اور جنرل مشرف کے دور کی صورتحال دوبارہ پیدا ہو تو یہ اس ملک کی خدمت نہیں بلکہ ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کے مترادف ہوگا، ہم کسی بھی ایسے عمل میں شامل ہونا تو دور کی بات اس کی سخت مزاحمت کریں گے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ فیصل واؤڈا کو آئین اور قانون کے متعلق کچھ معلوم ہی نہیں، ان سے اگر قانون اور آئین کے متعلق سوال کیا جائے تو معلوم ہوگا کہ ان کو آئین اور قانون کے متعلق کتنی معلومات ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے وزراء وزیر بن کر خود کو شہنشاہ سمجھ رہے ہیں، وزیر اعظم، چیف جسٹس، آرمی چیف اور وزراء کے اختیارات کی ایک حدود ہے جو قانون میں درج ہے، اگر کسی کی نیت اچھی ہو کام اچھا ہو پر اسے اپنے اختیارات کے حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا، بدقسمتی سے ان کی نہ نیتیں ٹھیک ہے اور نہ آئین، قانون اور اپنے دائرے کا پتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی میں کوئی فاروڈ بلاک نہیں بن رہا، یہ کسی کی خواہش ہوسکتی ہے مگر ایسا کچھ نہیں، ہر دور میں پیپلز پارٹی کے اندر فاروڈ بلاک کی باتیں کی جاتی ہے مگر ہمارا ووٹ پہلے سے زیادہ ہوا ہے کم نہیں، پیپلز پارٹی کے لوگوں کا اپنی قیادت پر اعتماد ہے، خطرہ پیپلز پارٹی کو نہیں دوسروں کو ہے۔